ہریانہ کانگریس صدر کے بیان پر بی جے پی کا جوابی حملہ، کہا یہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پی ایم مودی کے لیے کانگریس کا زہر
Haryana Congress President’s statement: بی جے پی ایم پی رمیش بدھوری کے بی ایس پی ایم پی دانش علی کے خلاف اشتعال انگیز ریمارکس پر تنازعہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ہر روز کوئی نہ کوئی لیڈر اس پر اپنا ردعمل دے رہا ہے اور اس کے بعد تنازعہ مزید زور پکڑتا جارہاہے۔ اسی ایپی سوڈ میں ہریانہ کانگریس کے ایک لیڈر نے پی ایم مودی اور ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کا نام لیے بغیر ان کے خلاف خراب زبان استعمال کیا ہے۔ حالانکہ جب ہریانہ کانگریس کے صدر ادے بھان کے بیان پر تنازعہ بڑھ گیا تو انہوں نے اپنے بیان پر وضاحت کرتے ہوئے معافی مانگ لی، لیکن اب بی جے پی نے بھی ان پر جوابی حملہ کیا ہے۔
ادے بھان کے بیان کا جواب دیتے ہوئے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سدھانشو ترویدی نے کہا، نہ صرف تمام بی جے پی ممبران بلکہ ہر عام آدمی ادے بھان کے بیان کا ویڈیو عام ہونے سے سے ناراض ہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم کے لیے جو زبان استعمال کی ہے وہ ہندوستانی سیاست میں گھٹیا پن کی وضاحت کرتی ہے۔ یہ حقارت کی انتہا ہے۔
‘کانگریس لیڈر نے سڑک چھاپ پر زبان استعمال کیا’
بی جے پی لیڈر نے کہا، انہوں نے یہ سب کچھ اس وزیر اعظم کے لئے کہا جنہوں نے پچھلے 9.5 سالوں میں ایک بھی چھٹی نہیں لی ہے۔ کانگریس نے پہلے بھی پی ایم مودی کے لیے جو نہیں کہا، ان کے مرحوم والد، والدہ، ان کے سابقہ پیشے، ان کی ذات کے بارے میں بہت کچھ کہا۔ آج ہریانہ کانگریس صدر نے سڑک چھاپ زبان کا استعمال کیا۔ ویڈیو میں انہیں مسکراتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس کا مطلب غصے میں نہیں کہا گیا۔ یہ ایک سوچی سمجھی پالیسی کے حصے کے طور پر کانگریس کا زہر ہے۔
‘یہ ہمارے ہریانہ میں عام زبان ہے’
اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے ادے بھان نے کہا، یہ ہمارے ہریانہ میں عام زبان ہے۔ اگر میں نے کچھ غلط کہا ہوتا تو میں معافی مانگ لیتا۔ بی جے پی کو اپنے ارکان پارلیمنٹ اور لیڈروں کو قابو میں رکھنا چاہئے۔ میں نے پہلے بھی 20-30 جلسوں میں ایسی ہی باتیں کہی ہیں۔ اگر میں نے کچھ غلط کہا ہے تو وہ عدالت جا سکتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس