راہل گاندھی پر مقدمہ کرنے والے بی جے پی ایم ایل اے نے کہی یہ بڑی بات ؟ کانگریس نے راہل پر فیصلے کو سچائی کی جیت قرار دیا ہے
Congress has called the verdict on Rahul a victory for truth: کانگریس نے راہل پر فیصلے کو سچائی کی جیت قرار دیا ہے۔ جسٹس بی آر گاوائی، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے جمعہ کو تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک اس معاملے کی سماعت کی۔ راہل گاندھی کی طرف سے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی پیش ہوئے۔ جب کہ پورنیش مودی کی طرف سے سینئر وکیل مہیش جیٹھ ملانی پیش ہوئے۔
مودی سرنیم کیس میں سپریم کورٹ نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے ان کی سزا پر روک لگا دی ہے۔ اب راہل گاندھی کی رکنیت دوبارہ بحال ہو جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی عدالت میں کانگریس لیڈر کے خلاف مقدمہ دائر کرنے والے عرضی گزار اور بی جے پی ایم ایل اے پرنیش مودی کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ وہ اپنا کیس سیشن کورٹ میں لڑتے رہیں گے۔
سپریم کورٹ نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو راحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرائل کورٹ کے حکم کے اثرات وسیع ہیں۔ اس سے نہ صرف راہل گاندھی کے عوامی زندگی میں جاری رہنے کا حق متاثر ہوا بلکہ ان ووٹروں کا حق بھی متاثر ہوا جنہوں نے انہیں منتخب کیا۔ عدالت نے کہا کہ راہل کو زیادہ سے زیادہ سزا دی گئی ہے، جس پر ہم پابندی لگا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹرائل کورٹ اور گجرات ہائی کورٹ دونوں نے زیادہ سے زیادہ سزا سنانے کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے۔
ہر حال میں فیصلہ ہمارے حق میں رہا :پورنیش مودی
راہل کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملنے کے بعد، بی جے پی ایم ایل اے اور عرضی گزار پورنیش مودی نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا، ”میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں لیکن سیشن کورٹ میں اپنی جنگ لڑتا رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ 2019 میں راہل گاندھی نے کرناٹک کے کولار میں ایک انتخابی ریلی میں پوری مودی ذات کی توہین کی تھی ۔جس کے لیے ہم قانونی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گجرات کی ٹرائل کورٹ نے انہیں راہل گاندھی کے خلاف سب سے زیادہ سزا سنائی ہے۔ اس کے بعد سیشن کورٹ اور آخر کار گجرات ہائی کورٹ نے بھی ان کی سزا پر روک نہیں لگائی تو ہر حال میں فیصلہ ہمارے حق میں رہا۔
پورنیش مودی نے یہ بات کہی
میڈیا کے سامنے اپنی بات رکھتے ہوئے پورنیش مودی نے کہا، ‘راہل گاندھی نے مودی نامدھاری، مودی سرنامدھری، مودی سماج، مودی کاسٹ کی توہین کی تھی۔ ان کے فعل کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ 2023 میں تمام طریقہ کار کے بعد راہل گاندھی کے خلاف فیصلہ آیا۔ راہل گاندھی نے اس سزا پر روک لگانے کے لیے سورت سیشن کورٹ میں سزا معطلی کی درخواست دائر کی تھی، لیکن انھیں اسٹے نہیں ملا اور فیصلہ ہمارے حق میں آیا۔
اس کے بعد وہ کنوینس اسٹے کے لیے ہائی کورٹ گئے تھے۔ لیکن گجرات ہائی کورٹ سے بھی انہیں راحت نہیں ملی اور یہاں بھی ہائی کورٹ نے سٹے نہیں دیا۔ اس کے بعد راہل گاندھی سپریم کورٹ پہنچے۔ انہوں نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی۔ سپریم کورٹ نے اب اس معاملے میں سزا سنانے پر عمل درآمد کر دیا ہے۔ اس کے بعد پورنیش مودی نے کہا کہ ہم عدالت کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔ بعد میں اس کیس میں سیشن کورٹ میں جو بھی ٹرائل ہونے والا ہے۔ وہاں سوسائٹی کی جانب سے قانونی جنگ لڑی جائے گی۔