Bharat Express

Enforcement Directorate: ہیرانندانی گروپ کی مشکلات میں اضافہ! ای ڈی نے نرنجن ہیرانندنی کوکیا طلب ،ہیرانندی کے خلاف آخرکیس ہے کیا ؟

قابل ذکر بات یہ ہے کہ  ای ڈی نے وضاحت کی ہے کہ یہ تحقیقات ٹی ایم سی لیڈر مہوا موئترا کے خلاف چلائی جا رہی ایک اور فیما جانچ سے منسلک نہیں ہے۔جنہیں گزشتہ سال دسمبر میں لوک سبھا کے رکن کے طور پرہٹا دیا گیا تھا۔

ای ڈی کا لکھنؤ سہارا گروپ کے دفتر پر چھاپہ، دہلی میں بھی کئی مقامات پر چھاپے

Enforcement Directorate: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ممبئی کے رئیل اسٹیٹ ڈویلپر ہیرانندنی گروپ کے پروموٹر نرنجن ہیرانندنی اور ان کے بیٹے درشن ہیرانندنی کو 26 فروری کو غیر ملکی کرنسی کی خلاف ورزی کے معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ باپ بیٹے کو ممبئی میں مرکزی ایجنسی کے دفتر میں پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔

ای ڈی نے یہ سمن ایسے وقت میں جاری کیا ہے جب تحقیقاتی ایجنسی نے جمعرات کو فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ (فیما) کے دفعات کے تحت ہیرانندنی گروپ اور گروپ سے منسلک چار اداروں کی تلاشی لی۔

ہیرانندی کے خلاف آخر  کیس ہے کیا ؟
ای ڈی کے اہلکار پنویل اور چنئی میں دو ہاؤسنگ پراجیکٹس کے لیے غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کے ذریعے مبینہ طور پر 400 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم حاصل کرنے کے لیے گروپ کے کچھ اداروں کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

مبینہ طور پر ایف ڈی آئی حاصل کرنے والے گروپ اداروں میں سے ایک نے بینکوں سے لیا گیا قرض واپس نہیں کیا اور اسے غیر منافع بخش اثاثہ قرار دیا گیا۔ بعد میں، ڈیبٹ ریکوری ٹریبونل کی کارروائی کی وجہ سے، اس پروجیکٹ کو ہیرانندانی گروپ کی ایک اور یونٹ نے اپنے قبضے میں لے لیا۔

ٹرسٹ نے 25 کمپنیاں قائم کیں۔
اس کے علاوہ، تحقیقاتی ایجنسی برٹش ورجن آئی لینڈ ( بی وی آئی) پر مبنی ٹرسٹ کے فائدہ اٹھانے والوں کے خلاف الزامات کی بھی جانچ کر رہی ہے جو مبینہ طور پر ہیرانندانی گروپ کے پروموٹرز سے منسلک ہیں۔ ہیرانندنی نے مبینہ طور پر 2006 اور 2008 کے درمیان کم از کم 25 کمپنیاں اور ایک ٹرسٹ قائم کیا تھا۔

تفتیش مہوا موئترا کے کیس سے مختلف ہے
قابل ذکر بات یہ ہے کہ  ای ڈی نے وضاحت کی ہے کہ یہ تحقیقات ٹی ایم سی لیڈر مہوا موئترا کے خلاف چلائی جا رہی ایک اور فیما جانچ سے منسلک نہیں ہے۔جنہیں گزشتہ سال دسمبر میں لوک سبھا کے رکن کے طور پرہٹا دیا گیا تھا۔

تحقیقات میں تعاون کی یقین دہانی
تحقیقاتی ایجنسی کی تلاش پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ہیرانندانی گروپ نے تحقیقات میں تعاون کا یقین دلایا۔ گروپ نے کہا، “ہم نے محکمہ کی طرف سے مانگی گئی تمام معلومات دے کر تحقیقات میں مکمل تعاون کیا ہے۔ چونکہ تحقیقات ایک ایسے واقعے سے متعلق ہے جو 15 سال پرانا ہے، اس لیے پرانے ریکارڈ کو تلاش کرنے میں وقت لگا۔ گروپ کا خیال ہے کہ ای ڈی اس سے مطمئن ہے۔” کہ فیما کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔

بھارت ایکسپریس