Bharat Express

Supreme Court : سپریم کورٹ نے ستیندر جین کی ڈیفالٹ ضمانت کیس کی سماعت سے کیا انکار، عدالت نے ہائی کورٹ کو دی ہدایات

ہائی کورٹ نے 28 مئی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 9 جولائی تک ملتوی کر دی۔ ستیندر جین کو منی لانڈرنگ کیس میں مئی 2022 میں ای ڈی نے گرفتار کیا تھا۔ عدالت نے قبل ازیں انہیں 26 مئی 2023 کو طبی بنیادوں پر تقریباً 6 ماہ کے لیے عبوری ضمانت دی تھی۔

سپریم کورٹ نے ستیندر جین کی ڈیفالٹ ضمانت کیس کی سماعت سے کیا انکار، عدالت نے ہائی کورٹ کو دی ہدایات

سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل میں بند دہلی کے سابق وزیر صحت ستیندر جین کی ڈیفالٹ ضمانت پر سماعت ملتوی کرنے کی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کردیا۔ ستیندر جین نے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ ستیندر جین کی ضمانت کی درخواست کو اگلی سماعت پر نمٹائے۔

عبوری ضمانت کی مدت میں توسیع
ہائی کورٹ نے 28 مئی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 9 جولائی تک ملتوی کر دی۔ ستیندر جین کو منی لانڈرنگ کیس میں مئی 2022 میں ای ڈی نے گرفتار کیا تھا۔ عدالت نے قبل ازیں انہیں 26 مئی 2023 کو طبی بنیادوں پر تقریباً 6 ماہ کے لیے عبوری ضمانت دی تھی۔ بعد میں اس میں اضافہ ہوا اور 9 ماہ جیل سے باہر رہنے کے بعد عدالت نے ستیندر جین کو فوری طور پر خودسپردگی کا حکم دیا۔

ضمانت طبی بنیادوں پر دی گئی
سال 2018 میں ای ڈی نے اس معاملے میں ستیندر جین سے پوچھ گچھ کی تھی۔ دہلی کے اس وقت کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے بھی 22 مئی 2022 کو ان کی گرفتاری کی مخالفت کی تھی۔ اس کے بعد 26 مئی 2023 کو ستیندر جین کو خرابی صحت کی بنیاد پر ضمانت مل گئی۔ تب سے وہ زیر علاج ہیں۔

سی بی آئی نے 2017 میں آپ لیڈر کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی۔ اس ایف آئی آر میں ستیندر جین پر منی لانڈرنگ کا الزام لگایا گیا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق منی لانڈرنگ چار کمپنیوں کے ذریعے کی گئی، جو ستیندر جین سے براہ راست جڑی ہوئی ہیں۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ ستیندر جین نے سیل کمپنیوں اور حوالات کے ذریعے کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ کی تھی۔ جین پر الزام ہے کہ انہوں نے ان سے منسلک چار کمپنیوں کے ذریعے رقم لی تھی۔ جس کی وجہ سے اسے 30 مئی 2022 کو گرفتار کیا گیا تھا۔

بھارت ایکسپریس

Also Read