سونیا گاندھی نے ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا -کرناٹک کے لوگوں کو کسی کے آشیرواد کی ضرورت نہیں
کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے ہفتہ کو یہاں کہا کہ کرناٹک کے لوگ محنت کرکے اپنی زندگی گزار رہے ہیں اور انہیں کسی کے آشیرواد کی ضرورت نہیں ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی دوبارہ اقتدار میں نہیں آتی ہے تو ریاست کو وزیر اعظم نریندر مودی کا آشیرواد حاصل نہیں ہوگا۔
اسٹیج پر کانگریس کے صدر ایم ملیکارجن کھڑگے، راہل گاندھی اور کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ جگدیش شیٹر بھی موجود ہیں۔ جگدیش شیٹر نے حال ہی میں ٹکٹ نہ ملنے پر بی جے پی چھوڑ کر پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ پارٹی نے چھ بار ایم ایل اے رہنے والے جگدیش شیٹر کو ہبلی-دھرواڑ سنٹرل حلقہ سے میدان میں اتارا ہے۔جہاں سے انہوں نے 2018 میں گزشتہ اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔
#WATCH | Hubballi, Karnataka: Bharat Jodo Yatra was done against people who do only one work which is spreading hatred. Such people can never bring any development in Karnataka. BJP got perturbed by Bharat Jodo Yatra. The people of BJP don’t give reply to any questions. They… pic.twitter.com/axFumxT0Vy
— ANI (@ANI) May 6, 2023
جلسہ عام سے خطاب کیا
کانگریس پارلیمانی پارٹی کے لیڈر نے یہاں ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کیا۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اپنے بیٹے اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی سے پریشان اور بہت ہی زیادہ پریشان ہے، کیونکہ یہ ملک میں نفرت پھیلانے والوں کے خلاف تھی۔
سونیا گاندھی نے کہا کہ کرناٹک اور یہاں تک کہ ہندوستان بھی بی جے پی کی لوٹ کھسوٹ، جھوٹ، تکبر اور نفرت کے ماحول کو ختم کیے بغیر ترقی نہیں کرسکتا، کیونکہ بی جے پی ایک متکبر سیاسی پارٹی میں تبدیل ہوچکی ہے۔
کانگریس کارکنوں کو ڈرانے کی کوشش
سینئر کانگریس لیڈر نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کرناٹک میں کانگریس کارکنوں کو ڈرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی ہاتھ مروڑنے کی حکمت عملی کام نہیں کرے گی۔ وہ کانگریس لیڈروں کے خلاف ریاست میں ای ڈی اور انکم ٹیکس کے چھاپوں کا حوالہ دے رہی تھیں۔ کانگریس لیڈر نے یہ بھی یاد کیا کہ وہ 24 سال قبل بیلاری حلقہ سے جیتی تھی اور کرناٹک کے لوگوں نے ان کے ساتھ کیا سلوک کیا تھا۔
کرناٹک بدعنوانی قبول نہیں کرے گا
سونیا گاندھی نے یہ بھی کہا کہ کرناٹک نے 1978 میں چکمگلورو سے سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کو منتخب کیا تھا۔سونیا گاندھی نے کہا کہ کرناٹک کے لوگ وہ ہیں جو فخر کے ساتھ رہتے ہیں، اور وہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی بدعنوانی کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ بی جے پی حکومت کے ‘تاریک راج’ کے خلاف آواز بلند کریں۔
کانگریس کے ساتھ سابق وزیر اعلیٰ جگدیش
سونیا گاندھی نے کہا کہ 10 مئی کو ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے، بی جے پی ڈھیٹ ہو چکی ہے اور پارٹی سیاسی مخالفین کے خلاف ہر طرح کے ہتھکنڈے اور ہر طرح کے جبر کا سہارا لے رہی ہے۔ ریاست میں بدعنوانی کا ذکر کرتے ہوئے، سونیا نے عوامی کاموں کے لیے وصول کیے جانے والے 40 فیصد کمیشن پر کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کی طرف سے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط کا بالواسطہ حوالہ بھی دیا۔ بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے والے کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ جگدیش شیٹر بھی سونیا گاندھی کے ساتھ ڈائس پر موجود تھے۔
– آئی اے این ایس