سرنگ میں پھنسے مزدوروں کے لیے پی ایم مودی نے سی ایم دھامی کو دی خصوصی ہدایات
Uttarkashi Tunnel Collapse: جمعہ کو اترکاشی سلکیارا ٹنل حادثے کا چھٹا دن ہے۔ ٹنل میں پھنسے 40 مزدوروں کو بحفاظت نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جنگی بنیادوں پرجاری ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ریسکیو آپریشن پر بریک لگ گیا ہے۔
دوسری اوجر مشین سے بھی ریسکیو آپریشن مکمل نہ ہو سکا۔ اس کے ساتھ ٹنل میں پائپ لائن بچھانے کا کام بھی رک گیا ہے۔ ریسکیو آپریشن میں استعمال ہونے والی اوجر مشین کا بیئرنگ خراب ہو گیا ہے۔ جس کی وجہ سے مشین پائپ کو دھکیلنے کے قابل نہیں ہے۔ ابھی تک سرنگ کے اندر صرف 22 میٹر کھدائی ہوئی ہے۔ سرنگ میں سوراخ کرنے کے بعد پانچ پائپ ڈالے گئے ہیں۔ اب تیسری مشین اندور سے لائی جارہی ہے۔
اس دوران ایڈیشنل چیف سکریٹری رادھا رتوری نے بھی ڈیزاسٹر کنٹرول روم پہنچ کر بچاؤ آپریشن کے بارے میں اپ ڈیٹ لیا۔
تمام محکمے الرٹ موڈ پر
ایڈیشنل چیف سکریٹری رادھا رتوری نے دہرادون ڈیزاسٹر کنٹرول روم میں ریسکیو آپریشن کے سلسلے میں عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ہدایت دی ہے کہ بچاؤ آپریشن کی مسلسل نگرانی کی جائے۔ سرنگ میں پھنسے تمام کارکن مکمل طور پر صحت مند ہیں۔ توقع ہے کہ جلد ہی تمام کارکنوں کو بحفاظت نکال لیا جائے گا۔ انہیں بہتر علاج معالجے کی فراہمی کا بھی مکمل انتظام ہے۔ تمام محکموں کو الرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے۔
مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ ریاست کی تمام ایجنسیاں بھی سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے میں پیش پیش ہیں۔ سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو خوراک، آکسیجن اور بجلی فراہم کر دی گئی ہے۔ ان کے حوصلے بلند کرنے کے لیے انہیں ان کے اہل خانہ سے مسلسل بات کرنے کے لیے بھی کہا جا رہا ہے۔
ڈائمنڈ بٹ مشینوں کی مدد سے رکاوٹ کو دور کیا گیا اور اس کے فوراً بعد ڈرلنگ دوبارہ شروع کردی گئی۔ ایمرجنسی آپریشن سنٹر کے سلکیارا کنٹرول روم نے بتایا کہ جمعہ کی صبح 6 بجے تک، ایڈوانسڈ اوجر ڈرلنگ مشین نے سرنگ کے اندر جمع ہونے والے ملبے کے 25 میٹر تک کھدائی کی تھی۔
حکام نے بتایا کہ پھنسے ہوئے کارکنوں تک پہنچنے کے لیے مزید 30 سے 40 میٹر تک ملبہ ہٹانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اوجر مشین اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ کام کر رہی تھی تاکہ کارکنوں کو جلد از جلد بچایا جا سکے۔
بھارت ایکسپریس