دہشت گرد پنوں کے قتل کی سازش پر پی ایم مودی کا پہلا بیان، کہا- اگر ہمارے شہری نے کچھ بھی غلط کیا ہے تو...
Pannun Assassination Conspiracy: بھارتی شہری نکھل گپتا پر امریکہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر وزیر اعظم نریندر مودی نے پہلی بار بیان دیا ہے ۔ پی ایم مودی نے کہا کہ اگر کوئی ملک ہمیں معلومات دیتا ہے تو ہم اس کا جائزہ لیں گے۔ اگر ہندوستان کے کسی بھی شہری نے کچھ صحیح یا غلط کیا ہے تو ہم اس پر غور کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہمارا عزم قانون کی حکمرانی سے ہے۔
بھارتی شہری پر قتل کی سازش کا الزام تھا
قابل ذکر بات یہ ہے کہ حال ہی میں نکھل گپتا پر امریکہ نے خالصتانی دہشت گرد اور علیحدگی پسند تنظیم سکھ فار جسٹس کے جنرل کونسلر گروپتون سنگھ پنو کے قتل کی سازش کا الزام لگایا تھا۔ جس کی وجہ سے بھارت سے لے کر امریکہ تک ہلچل مچ گئی تھی۔ مانا جا رہا تھا کہ ان الزامات کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات میں دراڑ آ سکتی ہے۔
آزادی اظہار کے نام پر تشدد پھیلانے کی کوشش
وزیراعظم نے برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کو انٹرویو دیا۔ جس میں پی ایم مودی نے کہا تھا کہ بیرون ملک چھپے کچھ انتہا پسند گروپ آزادی اظہار کے نام پر ڈرانے دھمکانے اور تشدد بھڑکانے میں مصروف ہیں۔ پی ایم مودی نے انٹرویو کے دوران یہ بھی کہا تھا کہ سیکورٹی اور انسداد دہشت گردی تعاون دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری کا ایک بڑا حصہ رہا ہے۔ اس لیے میں کچھ واقعات کو دونوں ملکوں کے سفارتی تعلقات سے جوڑنا درست نہیں سمجھتا۔
تمام معاملات میں مکمل اتفاق نہیں ہو سکتا، وزیراعظم
پی ایم مودی نے مزید کہا کہ ہمیں یہ قبول کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم کثیرالجہتی کے دور میں رہ رہے ہیں۔ دنیا نہ صرف ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے بلکہ ایک دوسرے پر منحصر بھی ہے۔ یہ حقیقت ہمیں مجبور کرتی ہے کہ دوسروں کے ساتھ تعاون کے لیے تمام معاملات میں مکمل اتفاق نہیں ہو سکتا۔
بھارتی شہری نکھل گپتا پر سازش کا الزام
امریکی محکمہ انصاف نے الزام لگایا تھا کہ 52 سالہ ہندوستانی شہری نکھل گپتا جو حکومت ہند کے ملازم ہیں۔ انہوں نے نیویارک شہر کے ایک رہائشی کے قتل کی سازش رچی تھی۔ فی الحال امریکی محکمہ انصاف نے کہیں بھی خالصتانی دہشت گرد گروپتون سنگھ پنوں کا نام نہیں لیا۔
بھارت ایکسپریس