Bharat Express

سیاست

آر ایل ڈی کی جانب سے بتایا گیا کہ یہ ملاقات سیاسی نہیں تھی، بلکہ خالصتاً کسانوں کے مفادات کے مطالبے کے لیے تھی۔ لیکن جیسے ہی یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کی تصویریں سامنے آئیں، بحثوں کا بازار گرم ہوگیا۔ لیکن جینت چودھری نے ان تمام قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے کہا کہ وہ ممبئی میں اپوزیشن کی میٹنگ میں شرکت کریں گے۔

راگھو چڈھا نے کہا کہ، 100 سے زائد ووٹ دہلی سروس بل کے خلاف پڑے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں ہم بھلے ہی اس بل کو روکنے میں کامیاب نہ ہوئے ہو لیکن ہم کورٹ میں اس کے خلاف پر زور لڑائی لڑیں گے۔

لوک سبھا میں حکومت کے خلاف لائی گئی اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر منگل (8 اگست) سے بحث شروع ہو رہی ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا تھا کہ راہل گاندھی منگل کو اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد میں بحث کی قیادت کر سکتے ہیں۔

کانگریس لیڈر نے طنزیہ انداز میں کہا کہ میرا ماننا ہے کہ غلام نبی آزاد کو رکن پارلیمنٹ کی مدت پوری ہونے کے بعد نئی دہلی کے بڑے بنگلے میں اپنے قیام کی مدت میں توسیع کا جواز پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ آپ کو بتادیں کہ جموں و کشمیر کے کئی لیڈر کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی رہائش گاہ پر پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔

Gyanvapi ASI Survey: وارانسی کے گیان واپی کیمپس کے اے ایس آئی سروے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ آج سروے کا چوتھا دن ہے، لیکن اے ایس آئی ٹیم صبح 10 بجے سے گیان واپی کیمپس میں سروے کا کام شروع کرے گی۔ سروے کے حوالے سے وقت میں تبدیلی ساون  کے پیر کے …

شیوراج سنگھ چوہان پر طنز کرتے ہوئے کمل ناتھ نے کہا کہ ’’اگر شیوراج سنگھ چوہان چاہیں تو وہ کانگریس میں شامل ہوسکتے ہیں، لیکن اس کے لیے مقامی لیڈروں کی منظوری لینی ہوگی۔‘‘

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق لوک سبھا حکام کا کہنا ہے کہ عام طور پرعدالت کا فیصلہ پڑھنے کے 30 منٹ کے اندر اندر کارروائی شروع کردی جاتی ہے

وزیر اعظم مودی، پچھلے 10 سالوں سے آپ نےصرف توڑنے کی منفی سیاست کی ہے۔ آپ کی آواز سے اب 'انڈیا' کے لیے بھی تلخ الفاظ نکل رہے ہیں۔ آپ پچھلے 3 مہینوں سے منی پور کے تشدد پر قابو نہیں پا سکے ہیں۔ آپ کی تفرقہ انگیز سیاست نے برادریوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کر دیا ہے جس سے خانہ جنگی جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔

کوکی پارٹی، جس کے دو ایم ایل اے ہیں، نے گورنر کو لکھے ایک خط میں کہا ہے کہ موجودہ ہنگامے پر غور کرنے کے بعد، وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ کی زیر قیادت منی پور کی موجودہ حکومت کے لیے جاری حمایت اب نتیجہ خیز نہیں رہی۔ اس کے مطابق، منی پور کی حکومت کو کے پی اے کی حمایت اب حاصل نہیں ہوگی۔ ہم اس حکومت کا حصہ بھی نہیں ہوں گے۔

گزشتہ روزلوک سبھا میں  اجلاس کے دوران دہلی نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس اور اس سے متعلقہ بل پیش کیا گیا تھا ،جس دوران حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کافی بحث وتکرار کا دور دیکھنے کو ملا،لیکن حکمراں جماعت کی اکثریت ہونے کی وجہ سے بل کو منظور کرلیا گیا تھا۔،