Bharat Express

Omar Abdullah: جموں و کشمیر کے 50 فیصد لوگوں نے انتخابات میں نوٹا کا بٹن دبایا تو سیاست چھوڑ دوں گا

عمر عبداللہ نے کہا، ‘اگر 80 فیصد لوگ الیکشن نہیں چاہتے تو وہ پولنگ میں جاکر  نوٹا کا بٹن دبائیں۔ اگر جموں و کشمیر کے 50 فیصد لوگ بٹن دبائیں تو میں سیاست چھوڑ کر گورنر کوتاج پہناؤں گا۔

ہمیں سنجیدگی سے سوچنا پڑے گا،ہریانہ کی ہار پر اتحادی پارٹی کانگریس کو عمر عبداللہ کی نصیحت

Omar Abdullah: نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ اگر جموں و کشمیر کے 50 فیصد لوگ انتخابات میں نوٹا کا بٹن دبائیں گے تو وہ سیاست چھوڑ کر گورنر کا تاج پوسی کریں گے۔ جموں و کشمیر کے گورنر منوج سنہا نے ایک سروے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 80 فیصد لوگ ووٹ نہیں ڈالنا چاہتے۔ اس پر عمر عبداللہ نے کہا کہ 80 چھوڑو، کشمیر میں 8 چھوڑ دو، آپ 0.8 فیصد آبادی کو بھی نہیں دکھا سکیں گے جو الیکشن نہیں چاہتی ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم اکثر انتخابات کی بات کرتے ہیں اوراپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں ۔لیکن ہمارے لوگوں نے کچھ عجیب کہا اورکہا کہ یہاں ایک سروے کرایا گیا ہے۔ سروے کے مطابق جموں و کشمیر کی 80 فیصد آبادی انتخابات نہیں چاہتی۔ شاید وہ سچ بول رہا ہے ۔لیکن یہ آبادی کہاں ہے؟ کشمیر میں 80 کو چھوڑیں، 8 کو چھوڑیں، آپ 0.8 فیصد آبادی کو بھی نہیں دکھا سکیں گے جو الیکشن نہیں چاہتی۔

عمر عبداللہ نے پوچھا- وہ 80 فیصد لوگ کہاں ہیں؟

عمر عبداللہ نے کہا، ‘اگر 80 فیصد لوگ الیکشن نہیں چاہتے تو وہ پولنگ میں جاکر  نوٹا کا بٹن دبائیں۔ اگر جموں و کشمیر کے 50 فیصد لوگ بٹن دبائیں تو میں سیاست چھوڑ کر گورنر کوتاج پہناؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ کہاں ہیں وہ 80 فیصد لوگ جو الیکشن نہیں چاہتے کیونکہ مجھے اتنے فیصد لوگوں میں غصے اور ناراضگی کے سوا کچھ نظر نہیں آتا۔ بلاشبہ کار بنگلوں میں رہنے والے الیکشن نہیں چاہتے لیکن باقی عوام الیکشن چاہتی ہے اور بٹن دبا کر اپنا غصہ نکالنا چاہتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نوئیڈا میں انسانیت شرمسار، بقایا قرض نہ دینے پر سبزی فروش کے کپڑے اتار کر مارا پیٹا

عمرعبداللہ نے کہا، لوگ ناراض ہیں

ان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی کا حال آپ سب کے سامنے ہے۔ جب ایک چیز کی قیمت کم ہوتی ہے تو دو چار چیزوں کی قیمت بڑھ جاتی ہے۔ آج نوجوان بے روزگاری سے ناراض ہیں۔ جہاں روزگار ہے وہاں فراڈ ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ لوگ پراپرٹی ٹیکس کو لے کر ناراض ہیں۔ کسان بھی ناراض ہیں۔انہیں بتایا گیا کہ ڈبل انجن والی حکومت میں ان کی کمائی دگنی ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کی صورتحال آپ سب کے سامنے ہے۔ ان علاقوں میں اینکاؤنٹر ہو رہے ہیں ۔جنہیں دہشت گردی سے پاک قراردیا گیا تھا۔ راجوری اور پونچھ کے ساتھ ساتھ سری نگر میں بھی حملے ہو رہے ہیں۔ عمرعبداللہ نے کہا کہ وہ کشمیری پنڈتوں کو واپس بھیجنے کی بات کرتے ہیں، انہیں واپس بھیجنا بھول جاتے ہیں، جو وہاں آباد تھے وہ سڑکوں پر نکل رہے ہیں اور  چن چن کرلوگوں کو مات کے گھاٹ اتارا گیا۔

بھارت ایکسپریس

Also Read