اقوام متحدہ میں ہندوستان کی پاکستان پر تنقید، کہا- پاکستان دہشت گردی کی فیکٹری بند کرے، پی او کے فوراً خالی کرے
India slammed Pakistan in UN: پاکستان اقوام متحدہ کے بین الاقوامی پلیٹ فارم کا غلط استعمال کر کے کشمیری راگ دہرانے سے باز نہیں آ رہا۔ پاکستان کے قائم مقام وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر کشمیر کا راگ دہرانے سے باز نہیں آرہاہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر پر قرارداد پاس کرے اور وہاں فوجی مداخلت کا مطالبہ کرے۔ ہندوستان نے ہفتہ 23 ستمبر کو اس کا مناسب جواب دیا۔
اقوام متحدہ میں بھارت کی فرسٹ سیکرٹری پٹیل گہلوت(Petal Gahlot) نے پاکستان کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کا مرکزی علاقہ بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے۔ پاکستان کو ہمارے اندرونی معاملات میں بولنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ جواب دینے کا حق استعمال کرتے ہوئے پٹیل گہلوت نے کہا کہ جب پاکستان دوسروں کے اندرونی معاملات میں جھانک رہا ہے تو اسے پہلے اپنے ملک میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو دیکھنا چاہیے اور اسے فوراً روکنا چاہیے۔
پاکستان کو آئینہ دکھاتے ہوئے پٹیل گہلوت نے کہا کہ آپ ممبئی حملے کے دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کریں ۔جن کے متاثرین 15 سال بعد بھی انصاف کے منتظر ہیں۔ پاکستان بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کا گڑھ ہے۔ انہو ں نے پاکستان کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بنا رکھا ہے۔
پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا بدترین ریکارڈ ہے
دنیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پاکستان کے ریکارڈ کے بارے میں بات کرتے ہوئے پیٹل نے کہا، کسی کو بھی دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت پر انگلی اٹھانے کا حق نہیں ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کے فورم کا غلط استعمال کرنے کا عادی ہو چکا ہے۔ اس وقت بار بار غلط استعمال ہوتا ہے۔ بھارت کے خلاف یہ عالمی پلیٹ فارم بار بار بھارت پر صرف اس لیے بے بنیاد الزامات لگائے جاتے ہیں تاکہ دنیا پاکستان میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے بے خبر نہ رہے۔اس معاملے میں پاکستان کا ریکارڈ بہت خراب ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کا انسانی حقوق کا ریکارڈ دنیا میں سب سے خراب ہے۔ خاص طور پر اقلیتوں اور خواتین کے خلاف مظالم کے معاملے میں۔ پاکستان کو پہلے اپنے اندرونی حالات کو بہتر کرنا چاہیے۔
عیسائیوں اور احمدیوں پر حملے کا معاملہ اٹھایا
انہوں نے اس سال اگست میں پاکستان کے ضلع فیصل آباد کے جرانوالہ میں مسیحیوں کے خلاف تشدد کا معاملہ بھی اٹھایا۔ پیٹل نے کہا کہ تشدد میں کل 19 گرجا گھروں پر حملہ کیا گیا اور 89 عیسائی گھروں کو آگ لگا دی گئی۔ اسی طرح کا جرم پاکستان میں احمدیہ کمیونٹی کے لوگوں کے خلاف کیا جاتا ہے، جن کی پاکستان میں عبادت گاہ کو مسمار کیا جاتا ہے۔
پیٹل نے کہا، پاکستان میں اقلیتی ہندو، سکھ اور عیسائی خواتین کی حالت دنیا میں سب سے زیادہ خراب ہے۔ اس کا ذکر خود ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر سال اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی تقریباً 1000 خواتین کو اغوا کر کے زبردستی مذہب تبدیل کر کے شادی کر لی جاتی ہے۔
پاکستان نے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے، فوری خالی کریں
بھارت نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے پاکستان کو تین مشورے دئےاور کہا کہ پاکستان فوری طور پر سرحد پار سے بھارت میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیاں بند کرے۔ بلاتاخیر دہشت گردوں کے ٹھکانے بند کریں۔ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر (پی او کے) کے ان علاقوں کو فوری طور پر خالی کر دیں جن پر پاکستان نے غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے۔ پاکستان میں اقلیتوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فوری بند کی جائیں۔
بھارت ایکسپریس