Bharat Express

سیاست

وزیر اعظم مودی کی انتخابی ریلی کے اسٹیج پر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، بی جے پی کے ریاستی صدر بھوپیندر چودھری، ریاستی وزیر سنجے گنگوار، بریلی کے ایم پی سنتوش گنگوار، امیدوار چھترپال سنگھ گنگوار اور پیلی بھیت کے امیدوار جتن پرساد موجود تھے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے بنگلہ دیش کے ساتھ ملک کی سرحد کو بھی محفوظ بنایا اور دراندازی کو روکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں آسام ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح ایک ترقی یافتہ ریاست بن جائے گا۔

اپنی گرفتاری کے علاوہ اروند کیجریوال نے دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی تحویل میں بھیجے جانے کو بھی چیلنج کیا ہے۔

عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال دہلی کے شراب پالیسی کیس میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ ان کی غیر موجودگی میں انتخابی مہم کی ذمہ داری چیف منسٹر بھگونت مان اور سنجے سنگھ پرآ گئی ہے۔

رابرٹ واڈرا نے کہا کہ اس (بی جے پی) حکومت میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے جمہوریت نہیں بلکہ آمریت کہا جائے گا۔ واڈرا نےآئی اے این ایس کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، "ہمیں ترقی کے بارے میں بات کرنی چاہئے۔ہمیں کسی بھی چھوٹے منشور پر توجہ مرکوز نہیں کرنی چاہئے، منشور جو بھی ہو۔ہمیں ملک کی ترقی کو ہمیشہ پیش نظر رکھنی چاہیے۔

بی جے پی کے فارن ڈپارٹمنٹ کے انچارج وجے چوتھائی والا نے کہا کہ بیرونی ممالک کی بہت سی پارٹیاں یہ جاننے میں دلچسپی رکھتی ہیں کہ ہندوستان میں الیکشن کیسے کرائے جاتے ہیں۔ اس لیے، ہم پہلی بار بہت سی غیر ملکی جماعتوں کو یہ دکھانے کے لیے کام کریں گے کہ ہندوستان میں انتخابات کیسے کرائے جاتے ہیں۔

بابولال مرانڈی نے کہا کہ دنیا کمزوروں کو نہیں پوچھتی۔ آج ملک معاشی طور پر ترقی کر رہا ہے۔ ہندوستان آج دنیا کی پانچویں اقتصادی سپر پاور بن چکا ہے۔ آج ہندوستان موبائل مینوفیکچرنگ میں دوسرے مقام پر پہنچ گیا ہے۔ پہلے ہمیں دوسرے ممالک سے موبائل فون لینا پڑتا تھا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہیمانتا بسوا سرما نے کہا کہ سی اے اے کے خلاف احتجاج غلط فہمی پر مبنی تھا اور اب انہیں (مظاہرین) اپنا جواب مل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے نفاذ کو کئی دن گزر چکے ہیں۔ آسام میں اب تک صرف ایک درخواست آئی ہے۔

بی جے پی لیڈر گریش مہاجن نے مزید کہا، “ایکناتھ کھڈسے کا بی جے پی میں انٹری میرے جیسے چھوٹے آدمی کا کام نہیں ہے۔ ایکناتھ کھڈسے جی ایک عظیم لیڈر ہیں۔ وہ ایک بڑےلیڈر ہیں۔

کانگریس کی طرف سے بھی جوابی ردعمل سامنے آیا ہے۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا، 'مودی شاہ کے سیاسی اور نظریاتی آباؤ اجداد نے آزادی کی جدوجہد میں ہندوستانیوں کے خلاف انگریزوں اور مسلم لیگ کا ساتھ دیا تھا۔ مودی شاہ کے نظریاتی آباؤ اجداد نے 1942 میں مہاتما گاندھی کی 'ہندوستان چھوڑو' کال کی مخالفت کی تھی۔