Bharat Express

سیاست

اپنی تقریر کے دوران پی ایم مودی نے ووٹروں سے بی جے پی کو "ہندو دیوتاؤں اور ہندو عبادت گاہوں کے ساتھ ساتھ سکھ دیوتاؤں اور سکھوں کی عبادت گاہ" کے نام پر ووٹ دینے کی اپیل کی۔عرضی میں پی ایم مودی کو چھ سال کی مدت کے لیے کسی بھی انتخابات میں حصہ لینے سے نااہل قرار دینے کی مانگ کی گئی ہے۔

سی ایم یوگی نے زور دے کر کہا کہ مودی عہد کا وعدہ ملک کے چار ستونوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔ ان ستونوں میں غریب، نوجوان، زرعی برادری اور خواتین کو بااختیار بنانا شامل ہیں۔

عدالت میں سماعت کے دوران سی بی آئی نے کے کویتا کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے بعد ان کی عدالتی حراست میں 23 اپریل تک توسیع کر دی گئی ہے۔

بی جے پی نے ورون گاندھی کی جگہ جیتن پرساد کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ جن کے لئے ورون گاندھی کی چپی کے ساتھ ساتھ اپوزیشن سماج وادی پارٹی راستے کی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

حالانکہ کنہیا کمار بہار کی بیگوسرائے لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑنا چاہتے تھے۔ لیکن کانگریس کو یہ سیٹ نہیں ملی۔ ویسے بھی مانا جاتا ہے کہ آر جے ڈی کنہیا کمار کو پسند نہیں کرتی۔ لیکن راہل گاندھی نوجوان لیڈر کنہیا کمار سے کافی متاثر ہیں۔جو مودی حکومت کے خلاف کھل کر بولنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔

ایس پی نے سابق ایم پی دھرمیندر یادو کا ٹکٹ منسوخ کرکے بدایوں سیٹ سے شیو پال یادو کو میدان میں اتارا تھا۔ شیو پال یادو نے بدایوں سیٹ پر انتخابی مہم بھی شروع کر دی تھی۔ تاہم اب ایس پی نے نظرثانی شدہ فہرست جاری کر دی ہے اور شیو پال کی جگہ ان کے بیٹے آدتیہ یادو کو ٹکٹ دیا ہے۔

وہیں دہلی کی چاندنی چوک سیٹ سے جے پی اگروال اور شمال مغربی دہلی سے ادت راج کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ کانگریس نے پٹیالہ سے دھرم ویر گاندھی، سنگرور سے سکھ پال سنگھ کھیرا، امرتسر سے گرجیت اوجلا، جالندھر سے پنجاب کے سابق وزیر اعلی چرنجیت سنگھ چنی اور الہ آباد سے اجول ریوتی رمن سنگھ کو ٹکٹ دیا ہے۔

سی ووٹر اوپینین پول میں ملک بھر کی 543 لوک سبھا سیٹوں پر 58 فیصد لوگوں نے نریندر مودی کو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے سب سے پسندیدہ امیدوار قرار دیا ہے۔ وہیں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو 16 فیصد لوگوں نے پسند کیا ہے۔

اطہر جمال لاری قومی ایکتا دل، سماج وادی پارٹی سے وابستہ رہے  ہیں۔ وہ 2022 یوپی اسمبلی کے دوران وارانسی اسمبلی سیٹ پر انتخابات سے ٹھیک پہلے سماج وادی پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔ تقریباً 66 سال کے اطہر جمال نے تین بار اسمبلی اور دو بار لوک سبھا کا الیکشن لڑا ہے۔

سابق سی ایم مایاوتی نے کہا کہ کچھ عرصے سے مرکز اور ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے، بی جے پی حکومت میں تحقیقاتی ایجنسی کی سیاست کی جارہی ہے۔ ان کی حکومت میں ذات پات اور فرقہ پرستی پھیلی ہوئی ہے۔