بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے وارانسی سیٹ سے اپنے امیدوار کا اعلان کر دیا ہے۔ بی ایس پی نے وارانسی سیٹ سے پی ایم مودی کے خلاف ایک مسلم امیدوار کھڑا کیا ہے۔ راجیہ سبھا کے سابق ایم پی گھنشیام چندر کھروار نے وارانسی لوک سبھا سیٹ سے بی ایس پی امیدوار کے طور پر اطہر جمال لاری کے نام کا اعلان کیا ہے۔
جہاں ایک طرف بی جے پی نے وارانسی سیٹ پر پی ایم مودی کو دوبارہ ٹکٹ دیا ہے وہیں دوسری طرف یوپی کانگریس کے سربراہ اجے رائے انڈیا الائنس کی طرف سے میدان میں ہیں۔ اب اگر ایس پی کے باغی لیڈر اطہر جمال لاری کو بی ایس پی سے ٹکٹ دیا گیا ہے تو اکھلیش یادو کی مشکلات میں اضافہ طے ہے۔ کیونکہ وارانسی سیٹ پر اطہر جمال لاری ایس پی کے ووٹ بینک کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
اطہر جمال لاری کون ہیں؟
آپ کو بتادیں کہ اطہر جمال لاری قومی ایکتا دل، سماج وادی پارٹی سے وابستہ رہے ہیں۔ وہ 2022 یوپی اسمبلی کے دوران وارانسی اسمبلی سیٹ پر انتخابات سے ٹھیک پہلے سماج وادی پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔ تقریباً 66 سال کے اطہر جمال نے تین بار اسمبلی اور دو بار لوک سبھا کا الیکشن لڑا ہے۔ وارانسی کے رہنے والے اطہر کو 1980 سے سیاست میں سرگرم سمجھا جاتا ہے۔
پچھلے دو انتخابات میں پی ایم مودی نے وارانسی سیٹ پر بڑے فرق سے کامیابی حاصل کی ہے۔ بی ایس پی نے ابھی تک اس سیٹ پر جیت درج نہیں کی ہے۔ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں بی ایس پی اس سیٹ پر چوتھے نمبر پر رہی تھی۔ بی ایس پی کے وجے پرکاش جیسوال کو ایک لاکھ سے کم ووٹ ملے۔ تاہم، اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا بی ایس پی کے اطہر جمال لاری 2024 کے انتخابات میں مایاوتی کو یہ سیٹ جیتانے میں کامیاب ہو پائیں گے یا نہیں۔
بھارت ایکسپریس۔