بی جے پی ایم نشی کانت دوبے نے دعویٰ کیا ہے کہ لوکپال نے مہوا موئترا کے خلاف سی بی آئی جانچ کا حکم دیا ہے۔
Mahua Moitra: پارلیمنٹ میں پیسے لینے اور سوال پوچھنے کے معاملے میں ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا ایک دور جاری ہے۔ موئترا کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے نشی کانت دوبے نے کہا ہے کہ سوال اڈانی، ڈگری یا چوری کا نہیں بلکہ پارلیمنٹ کے وقار اور ہندوستان کی سلامتی کا ہے۔
پارلیمنٹ میں پیسے لینے اور سوال پوچھنے کے معاملے میں نشی کانت دوبے کے بھیجے گئے شکایت والے خط کا جواب دیتے ہوئے، مرکزی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی ویشنو نے منگل کو پورے معاملے کو سنگین قرار دیا اور اپنے جواب میں کہا کہ تحقیقات میں لوک سبھا کی ایتھکس کمیٹی کے ساتھ این آئی سی مکمل تعاون کرے گی۔
نشی کانت دوبے نے بدھ کو ایکس پر پوسٹ کیا اور کہا، “سوال پارلیمنٹ کے وقار، ہندوستان کی سلامتی اورمبینہ رکن پارلیمنٹ کی دولت، بدعنوانی اور جرائم کے بارے میں ہے۔ جواب دینا ہے کہ دبئی میں این آئی سی میل کھلا کے نہیں ؟ پیسوں کے عوض سوال پوچھےکہ نہیں؟ بیرون ملک سفر کا خرچہ کس نے اٹھایا؟ کیا آپ نے کبھی لوک سبھا کے اسپیکر اور وزارت خارجہ سے بیرون ملک جانے کی اجازت لی یا نہیں؟ یہ اڈانی، ڈگری یا چوری کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ ملک کو گمراہ کر کے آپ کی کرپشن کے بارے میں ہے۔
सवाल संसद की गरिमा,भारत की सुरक्षा व कथित सांसद की ,proprietary, corruption and criminality का है,जबाब देना है कि दुबई में NIC मेल खुला की नहीं? पैसे के बदले प्रश्न पूछे कि नहीं? विदेश जाने आने के खर्च किसने उठाए? कभी @loksabhaspeaker व @MEAIndia से विदेश जाने का permission लिया…
— Dr Nishikant Dubey (@nishikant_dubey) October 25, 2023
قابل ذکربات یہ ہے کہ ترنمول رکن پارلیمنٹ کے خلاف شکایت کرنے والے نشی کانت دوبے اور ایڈوکیٹ جئے اننت دیہادرائی جمعرات 26 اکتوبر کو لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی کے سامنے پیش ہوں گے جہاں وہ اس معاملے میں تمام ثبوت پیش کریں گے۔
منگل کو وشنو کے جوابی خط کو شیئر کرتے ہوئے، نشی کانت دوبے نے اسے X پر پوسٹ کیا تھا اور کہا تھا، ایک رکن پارلیمنٹ کے لالچ نے ملک کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا، راون جلانے اور درگا ماتا کے کلش کے ویسرجن کے بعد مذہبی جنگ شروع ہوئی، یہ پارٹی کا نہیں ملک کی سلامتی اور سالمیت کا سوال ہے۔ اپوزیشن، سیاست سے بالاتر۔”
بھارت ایکسپریس