ممتا بنرجی نےآر جی اسپتال میں ہڑتال ختم کرنے کا تیار کیا پلان، ڈاکٹروں نے ملنے سے کردیا انکار
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے منگل 10 ستمبر کو آر جی کار میڈیکل کالج کے معاملے پر تعطل کو حل کرنے کے لیے احتجاج کرنے والے جونیئر ڈاکٹروں کو ریاستی سیکرٹریٹ میں میٹنگ کے لیے مدعو کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سرکاری نبننا سے کہا گیا ہے کہ وہ مغرب کے جونیئر ڈاکٹروں کو ای میل میں شامل کریں۔
نبننا سے احتجاج کرنے والے جونیئر ڈاکٹروں کو ایک ای میل بھیجا گیا ہے۔ جس میں حکومت نے انہیں یہ پیغام دیا ہے کہ اگر ہو سکے تو آج ہی نبننا آئیں، سی ایم ممتا بنرجی نبننا میں ان کا انتظار کر رہی ہیں۔ کابینہ کی میٹنگ کے دوران سی ایم ممتا بنرجی نے کہا کہ تمام وزراء پر ڈاکٹروں کی تحریک کے بارے میں کچھ بھی کہنے یا بیان پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کہوں گی میں کہوں گی۔
ڈاکٹروں نے حکومت کی طرف سے بھیجی گئی ای میل کو قابل اعتراض قرار دیا
احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں نے منگل 10 ستمبر کو کہا کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ آج رات ہڑتال پر رہیں گے اور صحت کی عمارت سے نہیں ہٹیں گے۔ محکمہ صحت کی جانب سے بھیجی گئی ای میل کو قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے انہوں نے کسی بھی قسم کے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔ بھوک ہڑتال پر بیٹھے طلبہ ابھی تک کسی فیصلے یا نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں۔
ہم مذاکرات کے لیے ہمیشہ تیار ہیں – احتجاج کرنے والے ڈاکٹر
قابل ذکر بات یہ ہے کہ 10 ستمبر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹروں نے کہا کہ ہم بات چیت کے لیے ہر وقت تیار ہیں ،لیکن سیکریٹری صحت کا ہمیں میل بھیجنا ہماری توہین ہے، ہمیں لگتا ہے کہ بات چیت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ کے دفتر سے ای میل موصول نہیں ہوا، ڈاکٹروں کا مزید کہنا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو میٹنگ میں جانے یا نہ جانے کا فیصلہ ضرور کریں گے۔
احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کی توہین کی گئی
احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ “ہماری توہین کی گئی ہے، اس لیے ہم اس ای میل کا جواب نہیں دے سکتے، مناسب ای میل یا رابطہ آنے دیں، ہم اس کے بارے میں ضرور سوچ سکتے ہیں، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ صحت کے سیکریٹری کی جانب سے انہیں ای میل بھیجنا توہین آمیز ہے۔” “ان کے پانچ مطالبات میں سے ایک ریاست کے ہیلتھ سکریٹری اور میڈیکل ایجوکیشن (ڈی ایم ای) کے ڈائریکٹر کو ہٹانا بھی شامل ہے۔
بھارت ایکسپریس