اصل شیو سینا میری ہی رہے گی... گورنر کو اجلاس بلانے کا کوئی حق نہیں ہے' ادھو کا سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل
Maharashtra politics: شیوسینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کے رہنما اور مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت کے گورنر کو اجلاس بلانے کا حق نہیں تھا۔ شیوسینا کی قیادت سے متعلق سوال پر ادھو نے کہا کہ اصل شیوسینا میری ہی رہے گی۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ایک بار پھر ہلچل شروع ہوگئی ہے۔ جہاں شیو سینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کے رہنما ادھو ٹھاکرے نے اخلاقی بنیادوں پر سی ایم ایکناتھ شندے سے استعفیٰ کی ماانگ کی گئی ہے۔ وہیں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما اور سابق ڈپٹی سی ایم اجیت پوار نے کہا کہ اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ شیو سینا اور این سی پی نے سی ایم شندے سے استعفیٰ مانگنے کے معاملے پر اپنے راستے الگ کر لیے ہیں۔ اس معاملے پر اجیت پوار نے جمعہ کو کہا کہ اخلاقی بنیادوں پر موجودہ سی ایم ایکناتھ شندے سے استعفیٰ مانگنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ وہ خواب میں بھی استعفیٰ نہیں دیں گے۔
پریس کانفرنس میں ادھو نے کہا- ‘آج صبح فون کرنے کی کوئی خاص وجہ نہیں ہے، مجھے شرڈی کے لیے روانہ ہونا ہے۔ وہ شیوسینا جسے بالا صاحب نے مراٹھی مانوس، ہندوتوا کے لیے بنایا تھا۔ آج شیوسینا غداروں کے ذریعے بی جے پی کے ساتھ چلی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ‘کل سپریم کورٹ اپنا واضح طور پر ملک کے سامنے لے آئی، میں سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ بی جے پی نے کل تہوار منایا، لیکن یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ مخالفین نے تہوار منایا۔
ادھو نے سی ایم ایکناتھ شندے سے استعفیٰ طلب کیا ہے
قابل ذکر بات یہ ہےکہ جمعہ کو ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ چیف منسٹر ایکناتھ شندے کو اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دینا چاہئے۔ انہوں نے یہ مطالبہ گزشتہ سال وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا حوالہ دیتے ہوئے کیا۔ ٹھاکرے نے کہا کہ میں نے اخلاقیات کی بنیاد پر استعفیٰ دیا تھا۔ میں ایسی حالت میں وزیراعلیٰ نہیں بننا چاہتا تھا جہاں دھوکہ ہو۔ جنہوں نے غداری کی وہ حکومت بنائیں۔
-بھارت ایکسپریس