سابق کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد کی زیر قیادت ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کو پیر (7 اگست) کو بڑا جھٹکا لگاہے۔ چونکہ آج ڈی پی اے پی (ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی) کے کئی رہنما پارٹی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہو گئے۔ جس کے لیے کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے غلام نبی آزاد کو نشانہ بناتے ہوئے طنز کیا ہے۔کانگریس میں شامل ہونے والے رہنما صرف غلام نبی آزاد کی پارٹی سے ہی نہیں ہیں بلکہ عام آدمی پارٹی سے بھی ہیں جنہوں نے دونوں پارٹیوں کو چھوڑ کر کانگریس کا دامن تھام لیا ہے۔
کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے آج ٹویٹ کیا کہ آج صبح ڈی اے پی (غائب ہونے والی آزاد پارٹی) کے 21 لیڈر کانگریس میں واپس آگئے ہیں، جن میں ایک وہ بھی لیڈر جنہوں نے غلام نبی آزاد کی جانب سے میرے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ رمیش نے مزید کہا کہ اس دوران جی این اے (غلام نبی آزاد) نے اپنے ڈی این اے میں تبدیلی کا نیا ثبوت دیا ہے اور کہا ہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کی مخالفت کرنے والے زمینی صورتحال سے بے خبر ہیں۔ یہ اس شخص کا بیان ہے جس نے 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے خلاف راجیہ سبھا میں موقف اختیار کیا تھا۔
Earlier this morning, 21 J&K leaders from DAP (Disappearing Azad Party) rejoined the Congress, including one who filed a defamation case against me on behalf of Ghulam Nabi Azad.
Meanwhile, Mr. GNA himself gives new evidence of his DNA mutation by saying “those opposing Article… pic.twitter.com/oGl06OSMV0
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) August 7, 2023
کانگریس لیڈر نے طنزیہ انداز میں کہا کہ میرا ماننا ہے کہ غلام نبی آزاد کو رکن پارلیمنٹ کی مدت پوری ہونے کے بعد نئی دہلی کے بڑے بنگلے میں اپنے قیام کی مدت میں توسیع کا جواز پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ آپ کو بتادیں کہ جموں و کشمیر کے کئی لیڈر کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی رہائش گاہ پر پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔ ان میں سابق وزیر اور دو بار ایم ایل اے رہ چکے یشپال کنڈل نے پینتھرس پارٹی چھوڑ کر کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے سابق نائب صدر حاجی عبدالرشید ڈار ڈی پی اے چھوڑ کر اپنی پرانی پارٹی میں واپس آگئے ہیں۔ نریش کے گپتا (ڈی پی اے پی)، شیام لال بھگت (ڈی پی اے پی)، نمرتا شرما (اپنی پارٹی)، صائمہ جان (ڈی پی اے پی)، شاہجہاں ڈار (ڈی پی اے پی)، فاروق احمد (اے اے پی)، ترنجیت سنگھ ٹونی، غضنفر علی، سنتوش مجوترا (ڈی پی اے پی) )، رجنی شرما (ڈی پی اے پی)، نرمل سنگھ مہتا (ڈی پی اے پی)، مدن لال چلوترا (اپنی پارٹی)، ہمیت سنگھ بٹی (اے اے پی) اور کئی دوسرے لیڈر کانگریس میں شامل ہوئے۔