Bharat Express

Cash For Query: ہیرانندانی کو لاگ ان اور پاس ورڈ دیاتھا ، لیکن…’، مہوا موئترا کا بڑا اعتراف

مہوا موئترا نے کہا کہ انہوں نے اپنا پارلیمنٹ لاگ ان اور پاس ورڈ بزنس مین درشن ہیرانندنی کو دیا تھا کیونکہ اس بات کا کوئی اصول نہیں ہے کہ کون لاگ ان ہوسکتا ہے، کون کرسکتا ہے اور کون نہیں کرسکتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی رکن اسمبلی خود سوال نہیں کرتا۔ لاگ ان اور پاس ورڈ ان کی ٹیم کے پاس رہتا ہے۔

Cash For Query: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لوک سبھا رکن نشی کانت دوبے اور ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی رکن اسمبلی مہوا موئترا کے درمیان تنازع تھمنے کے آثار نہیں نظر آرہے ہیں ۔ دونوں ایک دوسرے پر طنز کے تیر چلا رہے ہیں ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ  لوک سبھا ایم پی موئترا نے جمعہ کو ایک انٹرویو میں کیش  رقم کے سوال کے معاملے میں اپنے خلاف تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی الزام لگا سکتا ہے لیکن اسے ثابت کرنے کی ذمہ داری ہمیشہ شکایت کنندہ پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے اپنا پارلیمنٹ لاگ ان اور پاس ورڈ درشن ہیرانندنی کو دیا تھا۔

مہوا موئترا نے کہا کہ انہوں نے اپنا پارلیمنٹ لاگ ان اور پاس ورڈ بزنس مین درشن ہیرانندنی کو دیا تھا کیونکہ اس بات کا کوئی اصول نہیں ہے کہ کون لاگ ان ہوسکتا ہے، کون کرسکتا ہے اور کون نہیں کرسکتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی رکن اسمبلی خود سوال نہیں کرتا۔ لاگ ان اور پاس ورڈ ان کی ٹیم کے پاس رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیکن ایک اوٹی پی آتا ہے، جو صرف میرے فون پر آتا ہے۔ یہ درشن کے فون پر نہیں جاتا۔

صرف پاس ورڈ سے لاگ ان نہیں ہو سکتا

مہوا موئترا نے بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے اور وکیل جئے اننت دیہادرائی کی طرف سے ان پر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا، ‘صرف پاس ورڈ سے لاگ ان نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے لیے ایک اوٹی پی آتا ہے اور یہ صرف میرے فون پر آتا ہے۔ یہ درشن  ہیرانندنی کے فون پر نہیں جاتا۔ جب میں اوٹی پی دیتی  ہوں تب ہی سوالات درج کیے جاتے ہیں۔

ہیرانندنی ایک ہندوستانی شہری ہیں

مہواموئترا نے کہا کہ درشن ہیرانندانی نے دبئی سے لاگ ان ہونے کا الزام مضحکہ خیز ہے اور یہ سیکورٹی پر سمجھوتہ ہے۔ انہوں نے کہا، ‘این آئی سی لاگ ان میں کوئی اصول نہیں ہے کہ کون لاگ ان ہوسکتا ہے یا نہیں۔ ہر رکن پارلیمنٹ کے سوالات ان کی بڑی ٹیموں کو دئےجاتے ہیں۔ آپ کہہ رہے ہیں کہ میں نے ایک غیر ملکی ادارے کو دیا ہے۔ درشن ہیرانندانی ایک دوست اور ہندوستانی شہری ہے۔ ان کا پاسپورٹ پبلک کر دیا گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read