Bharat Express

Jammu-Kashmir: ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ وہ (امت شاہ) کشمیر کے لیے اپنی جان بھی قربان کردیں گے

اس کا جواب دیتے ہوئے امیت شاہ نے کہا تھا، ‘میں جارحانہ ہو رہا ہوں کیونکہ کیا آپ پی او کے کو ہندوستان کا حصہ نہیں مانتے؟ اس کے لیے اپنی جان بھی دے دوں گا… تم جارحانہ ہونے کی بات کیوں کر رہے ہو؟ اس کے لیے جان بھی دے دوں گا۔ وزیر داخلہ کے اس بیان کا کافی چرچا ہوا۔

ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ وہ (امت شاہ) کشمیر کے لیے اپنی جان بھی قربان کردیں گے

Jammu-Kashmir:لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیررنجن چودھری نے وزیرداخلہ امت شاہ کو 2019 میں دئے گے ان کے بیان لو یاد دلایا، جس میں انہوں نے کہا تھا، ‘وہ کشمیر کے لیے اپنی جان بھی قربان کر دیں گے۔’ ادھیررنجن نے 5 دسمبر کو لوک سبھا میں ‘جموں کشمیرریزرویشن (ترمیمی) بل، 2023’ اور ‘جموں کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل، 2023’ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے یہ باتیں کہیں۔ یہ دونوں بل صوتی ووٹ سے منظور ہوئے ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ  جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل جموں وکشمیرریزرویشن ایکٹ 2004 میں ترمیم کرتا ہے۔ اس سے ایس سی-ایس ٹی اور دیگر پسماندہ طبقات کو نوکریوں اورپیشہ ورانہ اداروں میں ریزرویشن ملے گا۔ جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل جموں و کشمیر تنظیم نوایکٹ 2019 میں ترمیم کرتا ہے۔ اس بل سے اسمبلی سیٹوں کی تعداد 83 سے بڑھ کر 90 ہو جائے گی۔ اس میں ایس سی کے لیے 7 اور ایس ٹی کے لیے 9 سیٹیں مختص کی گئی ہیں۔

ادھیر رنجن نے کیا کہا؟

اس کے ساتھ ہی لوک سبھا میں ان دونوں بلوں پربحث کے دوران بھی کافی گرما گرم بحث دیکھنے میں آئی۔ ادھیررنجن نے بحث کے دوران کہا، ‘ہمارے وزیرداخلہ نے اس وقت ایوان میں کہا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ چھوڑ دو۔ پی او کے، سیاچن، میں اس سب کے لیے اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہوں۔ آپ ابھی تک زندہ ہو۔  آپ کو ابھی جان نہیں  دینے پڑے گا۔ آپ نے اسی ایوان میں کہا تھا کہ کشمیر میں مناسب وقت پر انتخابات ہوں گے۔

انہوں نے کہا، ‘بلدیاتی انتخابات ہو چکے ہیں، لیکن اسمبلی انتخابات نہیں ہوئے ہیں۔ حکومت نے کشمیر میں امن و سکون کا وعدہ کیا تھا۔ جسے وہ نبھانا بھول گئی تم نے آگ لگائی لیکن بجھانا بھول گئے۔ درحقیقت اپوزیشن کی طرف سے مسلسل مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ جموں و کشمیر میں جلد سے جلد اسمبلی انتخابات کرائے جائیں۔ 2019 میں آرٹیکل 370 کو ہٹائے جانے کے بعد سے یہاں اسمبلی انتخابات نہیں ہوئے ہیں۔

امیت شاہ نے کیا کہا؟

قابل ذکر بات یہ ہےکہ جموں و کشمیر تنظیم نو بل پر 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے لیے بحث کی گئی تھی۔ اس دوران امت شاہ جموں و کشمیر کے بارے میں بات کر رہے تھے، جب ادھیر رنجن نے ان سے کہا کہ اب آپ پی او کے پر بھی بات کریں۔ اس کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ جب میں جموں و کشمیر کہتا ہوں تو پی او کے بھی اس کے اندر آتا ہے۔ یہ سن کر ادھیر رنجن نے کہا کہ آپ جارحانہ ہو رہے ہیں۔

اس کا جواب دیتے ہوئے امیت شاہ نے کہا تھا، ‘میں جارحانہ ہو رہا ہوں کیونکہ کیا آپ پی او کے کو ہندوستان کا حصہ نہیں مانتے؟ اس کے لیے اپنی جان بھی دے دوں گی… تم جارحانہ ہونے کی بات کیوں کر رہے ہو؟ اس کے لیے جان بھی دے دوں گا۔ وزیر داخلہ کے اس بیان کا کافی چرچا ہوا۔

بھارت ایکسپریس