Bharat Express

Lok Sabha Election 2024: بی جے پی نے آسنسول سیٹ سے پون سنگھ کو دیاٹکٹ ، ٹی ایم سی ایم پی شتروگھن سنہا نے کہا کہ  بی جےپی اپوزیشن کے مفاد میں بھی سوچ رہی ہے

شتروگھن سنہا نے ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی صرف اپنے مفاد ہی نہیں سوچ رہی ہے  بلکہ  وہ اپنے ساتھ ساتھ  وہ شاید اپوزیشن کا بھی اور ٹی ایم سی کا بھی مفاد سوچ رہی ہے ۔میں انہیں اس سوچ کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔‘‘

  بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے مغربی بنگال کی آسنسول لوک سبھا سیٹ سے مشہور بھوجپوری گلوکار پون سنگھ کو میدان میں اتارا ہے۔ ٹی ایم سی کے موجودہ ایم پی شتروگھن سنہا نے پون سنگھ کو امیدوار بننے پر مبارکباد دیتے ہوئے اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔

شترگھن سنہا نے کہا، ”یہ ان کی پارٹی (بی جے پی) کا اندرونی معاملہ ہے۔ صرف وہی لوگ اس معاملے پر مزید روشنی ڈال سکیں گے۔ میرے دل میں سب کے لیے نیک تمنائیں اور دعائیں ہیں۔ یہاں آسنسول میں بہت سے لوگوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ جس طرح انہوں نے (بی جے پی) ناموں کا اعلان کیا ہے اور انہوں نے جن ناموں کا اعلان کیا ہے ان میں بہت سے نام ہیں، ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی صرف اپنے مفاد ہی نہیں سوچ رہی ہے  بلکہ  وہ اپنے ساتھ ساتھ  وہ شاید اپوزیشن کا بھی اور ٹی ایم سی کا بھی مفاد سوچ رہی ہے ۔ میں انہیں اس سوچ کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔‘‘

شتروگھن سنہا کو ضمنی انتخاب  میں ملی تھی  جیت

اپریل 2022 میں آسنسول لوک سبھا سیٹ کے لیے ضمنی انتخاب ہوا تھا۔ اس ضمنی انتخاب میں ٹی ایم سی کے شتروگھن سنہا نے بی جے پی امیدوار اگنی مترا پال کو تین لاکھ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ اس طرح ٹی ایم سی نے یہ سیٹ بی جے پی سے چھین لی تھی۔ گلوکار بابل سپریو نے 2014 اور 2019 میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں یہ سیٹ جیتی تھی۔ انہیں مودی حکومت میں مرکزی وزیر مملکت کی ذمہ داری بھی ملی۔لیکن انہوں نے 2021 میں استعفیٰ دے دیا اور بعد میں ٹی ایم سی میں شامل ہوگئے۔ وہ اسمبلی انتخابات میں ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔

بی جے پی اس سیٹ کو دوبارہ حاصل کرنا چاہتی ہے

یہ سیٹ 2014 اور 2019 میں بی جے پی کے پاس تھی۔ بابل سپریو یہاں سے دو بار ایم پی بنے تھے۔لیکن یہ سیٹ ان کے بی جے پی چھوڑ کر ایم ایل اے بننے کے بعد خالی ہوگئی تھی ۔ یہاں ہوئے ضمنی انتخاب میں ٹی ایم سی کے شتروگھن سنہا نے بی جے پی امیدوار کو شکست دے کر اپنی پرانی پارٹی (بی جے پی) کو بڑا جھٹکا دیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اس سیٹ کو دوبارہ جیتنے کے لیے نظریں جمائے ہوئے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے یہاں سے پون سنگھ کو میدان میں اتارا ہے۔ پون سنگھ کی مقبولیت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بی جے پی شتروگھن سنہا کو سخت چیلنج دینا چاہتی ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read