Bharat Express

S Jaishankar:جے شنکر نے دہشت گردی پر سوال کرنے والے پاکستانی صحافی کی بولتی بندکی، کہا اپنے وزیر سے پوچھیں

پاکستانی صحافی نے جے شنکر سے جنوبی ایشیا میں دہشت گردی کی صورتحال سے متعلق سوال پوچھا تھا۔ جے شنکر نے پاکستانی صحافی کے سوال کا مناسب جواب دیا۔ جے شنکر نے صحافی کو بتایا کہ پاکستان کے وزیر ہی جواب دے سکتے ہیں کہ پاکستان کب تک دہشت گردی کو فروغ دیتا رہے گا

S Jaishankar

وزیر خارجہ ایس جے شنکر (S Jaishankar)نے جمعرات کو کہا کہ دنیا پاکستان کو دہشت گردی کے مرکز کے طور پر دیکھتی ہے اور پاکستان کو اپنی روش درست کرنی چاہیے اور ایک اچھا پڑوسی بننے کی کوشش کرنی چاہیے۔وزیر خارجہ ایس جے شنکر بھی اپنے جواب کے لیے جانے جاتے ہیں دراصل، جے شنکر یو این ایس سی کی میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس کر رہے تھے۔

اس دوران ایک پاکستانی صحافی نے جے شنکر سے جنوبی ایشیا میں دہشت گردی کی صورتحال سے متعلق سوال پوچھا تھا۔ جے شنکر نے پاکستانی صحافی کے سوال کا مناسب جواب دیا۔ جے شنکر نے صحافی کو بتایا کہ پاکستان کے وزیر ہی جواب دے سکتے ہیں کہ پاکستان کب تک دہشت گردی کو فروغ دیتا رہے گا۔ جے شنکر نے اپنے جواب سے پاکستانی صحافی کی بولتی بند کردی۔ جے شنکر اور پاکستانی صحافی کے درمیان سوال جواب کا ویڈیو بھی سامنے آیا ہے۔

دراصل، جے شنکر یو این ایس سی کی میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ اس دوران ایک پاکستانی صحافی نے جے شنکر سے جنوبی ایشیا(South Asia) میں دہشت گردی کی صورتحال سے متعلق سوال پوچھا تھا۔ جے شنکر نے پاکستانی صحافی کے سوال کا مناسب جواب دیا۔ جے شنکر نے صحافی کو بتایا کہ پاکستان کے وزیر ہی جواب دے سکتے ہیں کہ پاکستان کب تک دہشت گردی کو فروغ دیتا رہے گا۔ایک پاکستانی صحافی نے جے شنکر سے پوچھا کہ جنوبی ایشیا کب تک یہ مانتا رہے گا کہ دہشت گردی صرف نئی دہلی، کابل اور پاکستان سے پھیلتی ہے۔ اس کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ جب آپ کہتے ہیں کہ ہم یہ کب تک کریں گے… تو آپ جانتے ہیں کہ آپ یہ سوال غلط وزیر سے پوچھ رہے ہیں… کیونکہ صرف پاکستان (Pakistan)کا وزیر ہی آپ کو بتا سکتا ہے کہ پاکستان کب تک ایسا کرنا چاہتا ہے۔ دہشت گردی کو فروغ دیا؟

جے شنکر  نے کہاکہ دنیا بیوقوف نہیں ہے، دنیا بھولی نہیں ہے۔ دنیا ان ممالک، تنظیموں اور لوگوں کی مسلسل مذمت کرتی ہے جو دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ بحث کو کسی اور سمت لے جا کر آپ اسے چھپا نہیں سکتے۔ اب آپ کسی کو الجھانہیں سکتے۔ لوگ اب سمجھ گئے ہیں۔ لہذا، میرا مشورہ ہے کہ براہ کرم اپنی حرکت کو ٹھیک کریں اور ایک اچھا پڑوسی بننے کی کوشش کریں۔ براہ کرم پوری دنیا کی طرح معاشی ترقی اور ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کی کوشش کریں۔

بھارت ایکسپریس ۔

Also Read