لوک سبھا میں نعرے نہیں لگا سکے گی اپوزیشن! اسپیکر اوم برلا نے قواعد میں کر دی بڑی تبدیلیاں
جیسے ہی اوم برلا دوبارہ لوک سبھا اسپیکر بنے، انہوں نے ایوان میں ایمرجنسی کا ذکر کیا۔ اس کو لے کر ہاؤس میں کافی ہنگامہ ہوا۔ اوم برلا نے کہا کہ ایوان ایمرجنسی کی سخت مذمت کرتے ہیں ۔ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی تھی۔ میڈیا پر پابندی لگا دی گئی اور لوگوں کے حقوق چھین لیے گئے۔ اسپیکر کے اس بیان کے بعد کافی ہنگامہ ہوا۔ اپوزیشن رہنماؤں نے نعرے بازی شروع کردی۔
نعرے بازی کا سلسلہ جاری رہا
اسپیکر سمیت حکمران جماعت کے رہنماؤں نے ایمرجنسی کے حوالے سے 2 منٹ کی خاموشی اختیار کی تاہم اپوزیشن کی جانب سے نعرے بازی کا سلسلہ جاری رہا۔ فی الحال لوک سبھا کی کارروائی 27 جون تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ اوم برلا نے اسپیکر منتخب ہونے پر کہا، “میں وزیر اعظم نریندر مودی، پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو اور ایوان کے تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے دوبارہ ایوان کے اسپیکر کے طور پر کام کرنے کا موقع دیا۔ مجھ پر بھروسہ کرنے کے لئے سبھی کا شکریہ۔ “
25 جون ہندوستان کی تاریخ کا ہمیشہ سیاہ باب رہے گا: اسپیکر
ایوان سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر اوم برلا نے ایمرجنسی کا ذکر کیا، جس پر اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ کیا۔ برلا نے کہا، “یہ ایوان 1975 میں ایمرجنسی لگانے کے فیصلے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہم ان تمام لوگوں کے عزم کی بھی تعریف کرتے ہیں ۔جنہوں نے ایمرجنسی کی سخت مخالفت کی۔ انہوں نے جدوجہد کی اور ہندوستان کو جمہوریت کی حفاظت کی ذمہ داری قبول کی۔” 25 جون 1975 ہندوستان کی تاریخ کا ایک سیاہ باب رہے گا۔
اندرا گاندھی نے ہندوستان پر آمریت مسلط کی تھی: اسپیکر اوم برلا
لوک سبھا اسپیکر نے کہا، “اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کی اور بابا صاحب امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین پر حملہ کیا۔ ہندوستان کو پوری دنیا میں جمہوریت کی جننی کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ہندوستان میں ہمیشہ سے جمہوری اقدار اور بحث کی حمایت کی گی ہے ، جمہوری اقدار کی ہمیشہ حفاظت کی گئی ہے، ان کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’اندرا گاندھی نے ہندوستان پر آمریت مسلط کی تھی، ہندوستان کی جمہوری اقدار کو کچل دیا گیا تھا اور اظہار رائے کی آزادی کا گلا گھونٹ دیا گیا تھا، ایمرجنسی کے دوران ہندوستان کے شہریوں کے حقوق ختم کردئے گئے تھے، شہریوں کی آزادی چھین لی گئی تھی۔ یہ وہ دور تھا جب اپوزیشن لیڈروں کو قید کیا گیا تھا، پورا ملک جیل میں تبدیل ہو گیا تھا۔
ایمرجنسی ناانصافی کا دور تھا: لوک سبھا اسپیکر
اوم برلا نے مزید کہا کہ “اس وقت کی آمرانہ حکومت نے میڈیا پر بہت سی پابندیاں لگائی تھیں اور عدلیہ کی خود مختاری کو بھی پامال کیاگیا۔ ایمرجنسی کا وہ دور ہمارے ملک کی تاریخ کا ایک غیر منصفانہ اور سیاہ دور تھا۔”
بھار ت ایکسپریس