Bharat Express

Nuh violence pre-planned: انیل وج نے کہا کہ نوح تشدد ایک بڑے گیم پلان کا حصہ ہے، ضرورت پڑنے پر چلائیں گے بلڈوزر، مونو مانیسر کی پوسٹ پر کیا کہا انل وج نے

نوح تشدد میں سوشل میڈیا کے کردار کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج نے کہا کہ اس سلسلے میں بھی تحقیقات جاری ہیں۔

انل وج رجحانات میں پیچھے، درد میں گایا - 'ہر فکر کو دھوئیں میں اڑاتا چلا گیا'

  ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج نے ہریانہ نوح تصادم کے حوالے سے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ ضرورت پڑنے پر بلڈوزر چلائیں گے۔ ہم اس بات کی تحقیقات کریں گے کہ آیا اس واقعے سے متعلق کوئی پیشگی ان پٹ تھا یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے پیچھے بڑا گیم پلان ہے۔ لوگ مندروں کے ساتھ والی پہاڑیوں پر چڑھ گئے، ہاتھوں میں لاٹھیاں لیے اور داخلی راستوں پر جمع ہو گئے۔ یہ سب منصوبہ بندی کے بغیر ممکن نہیں۔ گولیاں چل رہی تھیں، کچھ لوگوں نے اسلحہ کا بھی بندوبست کر رکھا تھا۔ یہ سب ایک منصوبے کا حصہ ہے۔ مکمل تحقیقات کے بغیر، ہم کسی فوری نتیجے پر نہیں پہنچیں گے۔ صورتحال بہتر ہونے کے بعد انٹرنیٹ سروس بحال کر دی جائے گی۔
نوح میں تشد د  میں گرفتاریاں

ہریانہ کے نوح ضلع میں تشدد میں ملوث افراد کی تلاش جاری ہے۔ ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج نے کہا کہ کل 102 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ اب تک 202 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

سوشل میڈیا کا رول کیا رہا

قابل ذکر با ت یہ ہے ک  نوح تشدد میں سوشل میڈیا کے کردار کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج نے کہا کہ اس سلسلے میں بھی تحقیقات جاری ہیں۔ ریاستی وزیر داخلہ انل وج نے کہا کہ سوشل میڈیا کی نگرانی اور اسکیننگ کے لیے تین ارکان کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ یہ کمیٹی 21 جولائی سے 31 جولائی تک سوشل میڈیا کے فیس بک، ٹوئٹر، واٹس ایپ پلیٹ فارم کو اسکین کرے گی۔ اگر اس دوران کسی نے اشتعال انگیز پوسٹ کی تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

  ریاستی وزیر داخلہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر اس طرح کی کوئی چیز پوسٹ یا فارورڈ نہ کریں۔ اس لیے کہ تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر نظر رکھی جا رہی ہے، قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
مونو مانیسر  کی  پوسٹ پر کیا کہا  انل وج نے

انل وج نے مونو مانیسر کی پوسٹ کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر کسی مجرم نے سوشل میڈیا پر ویڈیو جاری کی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ لوگ گھروں کو آگ لگا دیں یا پرتشدد واقعات پر عمل درآمد شروع کریں۔  انہوں نے سوال کیا کہ کس کتاب میں لکھا ہے کہ اگر کوئی مجرم اس طرح کی ویڈیو جاری کرے تو تشدد کرو

بتادیں کہ نوح میں تشدد کے 5 دن گزرنے کے بعد بھی حالات کشیدہ ہیں۔ دوسری طرف پلوال، فرید آباد اور گروگرام کے سوہنا، مانیسر اور نوح سے ملحق پٹودی میں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس سروس ابھی تک بند ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہاں نیم فوجی دستوں کی 20 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ تشدد کی تحقیقات کے لیے اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) کی 8 اور 3 خصوصی تحقیقاتی ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں۔

بھارت ایکسپریس

Also Read