اجیت پوار - بی جے پی میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے؟ دیویندر فڑنویس نے کیا کچھ کہا؟
مہاراشٹر کے وزیر اور این سی پی کے سینئر لیڈر چھگن بھجبل نے پیر کو مطالبہ کیا کہ ان کی پارٹی کو اس سال کے اسمبلی انتخابات لڑنے کے لیے 80-90 سیٹیں دی جائیں۔ اس پر مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس نے کہا کہ بی جے پی سب سے بڑی پارٹی ہے اور زیادہ سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔
این سی پی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے چھگن بھجبل نے کہا کہ جب ہم اتحاد (بی جے پی-شیو سینا) میں شامل ہوئے تو ہمیں اسمبلی الیکشن لڑنے کے لیے 80 سے 90 سیٹیں ملنے کا یقین دلایا گیا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہمیں اس لوک سبھا الیکشن میں لڑنے کے لیے بہت کم سیٹیں ملی ہیں۔
ہم الیکشن لڑنے کے لیے زیادہ سیٹیں چاہتے ہیں – چھگن بھجبل
چھگن بھجبل نے مزید کہا، “ہمیں ان (بی جے پی) کو بتانا چاہیے کہ ہم الیکشن لڑنے کے لیے زیادہ سیٹیں چاہتے ہیں تاکہ ہم تقریباً 50 سے 60 سیٹیں جیت سکیں۔” ریاست کی 288 سیٹوں میں سے بی جے پی نے 2019 کے اسمبلی انتخابات میں 105 سیٹیں جیتی تھیں۔جب کہ این سی پی نے 54 سیٹیں جیتی تھیں۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا، “اگر ہمیں پارٹی کے ایم ایل اے کی تعداد کی وجہ سے مقابلہ کرنے کے لیے 50 سیٹیں ملتی ہیں تو ان 50 میں سے کتنے لوگ منتخب ہوں گے؟”
این سی پی لیڈر نے ان خبروں پر بھی ناراضگی ظاہر کی کہ منوسمریتی ایک قدیم ہندو پاٹھ، ممکنہ طور پر اسکولوں میں پڑھایا جائے گا۔ ہم نے دلتوں کو یہ سمجھانے میں کافی توانائی صرف کی کہ بی جے پی کی 400 سے زیادہ لوک سبھا سیٹیں جیتنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ پارٹی ریزرویشن کے فوائد کو ختم کرنے کے لیے آئین میں تبدیلی کرے گی۔ یہاں تک کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اپوزیشن کے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔ اب اطلاعات ہیں کہ اسکولوں میں منوسمریتی ی لاگو ہونے کا امکان ہے۔
دیویندر فڑنویس نے کیا کچھ کہا؟
چھگن بھجبل کے تبصروں کے بارے میں دیویندر فڑنویس نے کہا کہ بی جے پی سب سے بڑی پارٹی ہے اور اس الیکشن میں زیادہ سیٹوں پر مقابلہ کرے گی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے کو تینوں جماعتوں کے رہنماؤں کی ملاقات اور بات چیت کے بعد ہی حتمی شکل دی جائے گی۔
بھارت ایکسپریس