اڈانی گروپ کے تنازعہ پر پارلیمنٹ سے سڑک تک کانگریس کا ملک گیر مظاہرہ
Adani row:اڈانی گروپ پر فنانشیل فراڈ کے ملزمین کو لے کر کانگریس پارٹی نے مورچہ کھولتے ہوئے پیر کو سڑک سے لے کر پارلیمنٹ تک مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ایک بار اور جہاں پارلیمنٹ کے گلیورے میں کانگریس پارٹی کے صدر ملکا ارجن کھڑگے سمیت تمام سینئر لیڈروں نے گاندھی جی کی مورتی کے پاس مظاہرہ کیا ، وہیں دوسری اور پارٹی کی یوتھ ونگ، بھارتیہ یوا کانگریس اڈانی گروپ میں ایل آئی سی اور ایس بی آئی جیسے سرکاری اداروں کے لئے خطرہ کی وجہ سے لین دین اور انویسٹ کے خلاف دہلے کی جنتر منتر پر مظاہرے کرے گی۔
کھڑگے نے کہا- ملک بھر میں ہنگامہ آرائی، پی ایم کو جواب دینا چاہئے
احتجاج پر کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ہمارے ذریعہ دیے گئے نوٹس (267) پر بحث ہونی چاہئے کیونکہ یہ صدر کے خطاب سے الگ موضوع ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پہلے اس پر بحث کی جائے۔ ہم صدر کے خطاب پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن پورے ملک میں جو گڑبڑ ہو رہی ہے اس پر وزیر اعظم کو جواب دینا چاہیے۔
حکومت ہرچیزچھپانا چاہتی ہے: کے سی وینوگوپال
کانگریس ایم پی کے سی وینوگوپال نے کہا کہ ہم مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی تحقیقات چاہتے ہیں، حکومت ہر چیز چھپانا چاہتی ہے۔ حکومت کی پول کھل گئی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ ایک دن پہلے کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے اعلان کیا تھا کہ 6 فروری کو کانگریس پارٹی ملک بھر میں ایس بی آئی اور ایل آئی سی کے دفاتر کے باہر احتجاج کرے گی۔
اپوزیشن جماعتوں کے الزامات – حکومت جان بوجھ کر خاموش ہے
کانگریس کا کہنا ہے کہ گڑبڑ کی وجہ سے، اڈانی گروپ کے حصص میں کمی کا اثرعام آدمی پر پڑے گا۔ کیونکہ ایس بی آئی اورایل آئی سی نے بھی اس میں سرمایہ کاری کی ہے۔ وہیں کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیوں کا کہنا ہے کہ اڈانی گروپ کے معاملے پر بات کرنے کے لیے انہیں پارلیمنٹ میں ایک منٹ کا بھی وقت نہیں دیا گیا۔ حکومت اس معاملے پر جان بوجھ کر خاموش ہے۔
-بھارت ایکسپریس