Bharat Express

بحران کی گھڑی میں پاکستان کی مدد کے لئے چین آگے نہیں آیا۔ اب پاکستان نے بھی سی پیک کے تحت اپنے ملک میں جاری منصوبوں کے لئے چینی شہریوں کی سیکورٹی سے ہاتھ کھڑے کردیئے ہیں۔

ساکھ کے ساتھ، ہندن برگ ریسرچ بھی اپنی رپورٹ کے اجراء کے وقت کے حوالے سے زیر سوال ہے۔ یہ رپورٹ اڈانی گروپ کی فلیگ شپ کمپنی اڈانی انٹرپرائزز کے فالو آن پبلک آفر (FPO) سے پہلے سامنے آئی ہے۔

بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے اپنی دوسری اننگ کا آغاز کردیا ہے۔ انہوں نے 2024 لوک سبھا انتخابات کے لئے یوپی کے غازی پور سے اپنی مہم کا آغاز کرکے اپوزیشن کے ساتھ ساتھ پارٹی کارکنان کو بھی بڑا پیغام دیا ہے۔

سوال اٹھتا ہے کہ ترقی کے نام پر ہم جو انہدام کر رہے ہیں، کیا یہ سانحہ واقعی اسی کا نتیجہ ہے؟ اگریہی ناقابل تردید سچائی ہے تو ترقی کی قیمت کیا ہونی چاہئے؟

پاکستان میں طالبان کی بڑھتی ہوئی دہشت گردی نے وقت کو ایک دہائی پیچھے دھکیل دیا ہے۔ آج پاکستان اسی تنظیم کی دہشت گردانہ کارروائیوں پر لگام لگانے کے لیے پریشان ہے جسے وہ کبھی پناہ دیتا تھا۔

لیکن ایسا نہیں ہے کہ سب کچھ یک طرفہ ہے۔ کچھ ایسے مسائل ہیں جو مودی اور بی جے پی کو پریشان کر سکتے ہیں۔ تمام تر کوششوں کے باوجود بے روزگاری کی بلند ترین سطح اب بھی مرکزی حکومت کے لیے ایک چیلنج بنی ہوئی ہے۔

Looming danger of new variant of Covid-19:ایک دلچسپ انکشاف یہ ہے کہ اس بار جو BF.7 ویریئنٹ سامنے آیا ہے وہ ستمبر میں ہی ہندوستان میں آیا ہے ۔ ابھی اسکی تعداد 100 سے 200 کے درمیان ہے۔ اس کا مطلب یہ کہ BF.7 فی الحال ہندوستان میں خطرے کی وجہ نہیں بنی ہے۔ چونکہ وائرس بدل رہا ہے، اس لیے محتاط رہنا ہی اس وقت کا بہترین حل معلوم ہوتا ہے۔

بہار کے واقعہ کو ملک عبرت کے طور پر لے سکتا ہے۔ ممانعت کو نافذ کرنا جتنا ضروری ہے، اس کو بہتر طریقے سے نافذ کرنا زیادہ ضروری ہے۔ اگر ایسی پالیسی سے زہریلی شراب بنانے، بیچنے اور پینے کی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو اس پر نظر ثانی ضروری ہو جاتی ہے۔

فتح کی وسعت اور اس کے سائز کا تعین کرنے والے بہت سے پیرامیٹرز میرے یقین کی سب سے بڑی بنیاد ہیں۔

سوال صرف یہ ہے کہ کیا دنیا کی سب سے بڑی معیشتیں پوری انسانیت کو فائدہ پہنچانے کے وزیر اعظم مودی کے ارادے کو پورا کرنے کے لیے اپنی بنیادی ذہنیت میں تبدیلی لانے کے لیے اکٹھے ہونے کی ترغیب دیں گی؟ہندوستان کو ایسا کرنے کا یہ سنہری موقع ملے گا۔