Bharat Express

سماجوادی پارٹی اور اپنال (کمیرا وادی) کی دوستی ختم، لوک سبھا الیکشن میں ٹوٹ گیا الائنس

اترپردیش میں سماجوادی پارٹی اور اپنا دل کمیرا وادی کے درمیان الائنس ٹوٹ گیا ہے۔ اب اس کا لوک سبھا الیکشن پرکیا اثر ہوگا۔ یہ تو مستقبل طے کرے گا۔

پلوی پٹیل نے مسلمانوں کا ذکر کرتے ہوئے اکھلیش کو بنایانشانہ

Samajwadi Party Alliance News: لوک سبھا الیکشن سے پہلے اترپردیش میں سماجوادی پارٹی اور اپنا دل کمیرا وادی کے درمیان الائنس ٹوٹ گیا ہے۔ سماجوادی پارٹی کے لیڈر اور یوپی کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے خود اس کا اعلان کیا۔ اب دونوں پارٹیاں الگ الگ امیدوار اتاریں گی۔ حالانکہ پلوی پٹیل سماجوادی پارٹی سے تین سیٹ کا مطالبہ کر رہی تھیں، جبکہ اکھلیش یادو انہیں ایک سیٹ دینا چاہتے تھے۔ لیکن دونوں کے درمیان جب بات چیت نہیں بنی تو اکھلیش یادو نے اعلان کردیا کہ ان کا اپنا دل کمیرا وادی کے ساتھ الائنس نہیں ہے۔

حالانکہ اس رشتے میں  تلخی اچانک نہیں آئی ہے۔ اس کی بنیاد اس سال فروری میں یوپی کی 10 راجیہ سبھا سیٹوں پرالیکشن کے دوران ہی پڑگئی تھی۔ اپنا دل کمیرا وادی کی لیڈر پلوی پٹیل، سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ پر ایم ایل اے ہیں اور انہوں نے سال 2022 میں اسمبلی الیکشن میں نائب وزیراعلیٰ کیشو پرساد موریہ کو ہرایا تھا۔

حالانکہ فروری میں ہوئے راجیہ سبھا الیکشن اور پھر ایم ایل سی الیکشن میں اپنا دل کمیرا وادی کی ناراضگی کھل کرسامنے آگئی۔ راجیہ سبھا الیکشن میں تو پلوی پٹیل نے آخری وقت میں یہ تعطل بنائے رکھا تھا کہ وہ ووٹ کریں گی بھی یا نہیں۔ اوراگر کریں گی تو کسے؟ ووٹنگ ختم ہونے میں جب 3-2 گھنٹے باقی تھے تب وہ ووٹنگ کرنے نکلیں اورسماج وادی پارٹی کے امیدوار رام جی لال سمن کو ووٹ دیا تھا۔

راجیہ سبھا الیکشن کے دوران اس حدتک بڑھ گئی تھی کہ سماجوادی پارٹی کے ذریعہ منعقد کی گئی ڈنرپارٹی میں بھی نہیں پہنچی تھیں۔ پلوی پٹیل اس بات سے ناراض تھیں کہ سماجوادی پارٹی پی ڈی اے یعنی پسماندہ، دلت اور اقلیت کی بات توکرتے ہیں، لیکن جب موقع دینے کی باری آتی ہے تو کچھ چنندہ لوگوں کو ہی امیدواربنایا جاتا ہے۔

راجیہ سبھا الیکشن تو کسی طرح ختم ہوگیا اورپلوی پٹیل نے سماجوادی پارٹی کے امیدوارکو ووٹ بھی دے دیا، لیکن ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اپنا دل (کمیرا وادی) چاہتا تھا کہ اس کی قومی صدرکرشنا پٹیل کو بھی کسی ایوان میں بھیجا جائے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ایم ایل سی الیکشن میں بھی سماجوادی پارٹی کے ذریعہ ترجیح نہ دیئے جانے سے متعلق اپنا دل کمیرا وادی میں ناراضگی تھی۔ اس کے بعد باری آئی لوک سبھا الیکشن کی۔ کچھ دن پہلے تک مانا جا رہا تھا کہ اپنا دل کمیرا وادی، سماج وادی پارٹی اور کانگریس یوپی میں ساتھ مل کرالیکشن لڑیں گے اور سیٹ شیئرنگ کرلیں گے۔ جب سماجوادی پارٹی نے کانگریس کے ساتھ سیٹ شیئرنگ کا اعلان کردیا، اس کے بعد سے ہی اپنا دل کمیرا وادی اس سے متعلق سرگرم تھی اور اپنی سیٹوں پر بھی تبادلہ خیال کرنے کا مطالبہ کیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read