ایکس نے کسانوں کی تحریک سے متعلق 177 کھاتوں کو معطل کیا، حکومت ہند کے حکم کو قبول کیا لیکن 'اختلاف' کا بھی کیا اظہار
Farmer’s Protest Related Accounts Suspended By X: ایلون مسک کی سوشل میڈیا کمپنی ایکس (سابقہ ٹویٹر) نے کسانوں کی تحریک سے متعلق کئی اکاؤنٹس اور متعلقہ فین پیجز یا اکاؤنٹس کو معطل کر دیا ہے۔ معطل کیے گئے کھاتوں میں کئی سرکردہ کسان رہنماؤں اور ان کے حامیوں کے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔ دراصل، حکومت ہند نے ایکس کو کسانوں کے احتجاج سے متعلق اکاؤنٹس اور پوسٹس معطل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ مرکزی حکومت نے یہ حکم کسانوں کے ‘دہلی چلو احتجاج’ سے متعلق معاملے کو لے کر جاری کیا تھا۔
ایکس نے عدم اتفاق کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے احکامات پر کیا عمل
ایکس نے کسانوں کے احتجاج سے متعلق اکاؤنٹس اور پوسٹس کو معطل کرنے کے بھارتی حکومت کے احکامات کو قبول کیا، لیکن یہ قدم اٹھانے سے اختلاف بھی کیا۔ ایکس نے کہا کہ اس نے حکومت کی ہدایات کے بعد کارروائی کی ہے اور صارفین کو بھی اس کارروائی سے آگاہ کر دیا ہے۔
ایکس نے ‘آزادی اظہار’ کا حوالہ دیا
تاہم آزادی اظہار رائے کا حوالہ دیتے ہوئے ایلون مسک کی کمپنی نے واضح کیا ہے کہ ’’مرکزی حکومت کے حکم پر عمل کرتے ہوئے کمپنی صرف ہندوستان میں ان اکاؤنٹس اور پوسٹس کو بلاک کرے گی۔ تاہم، ہم ان اقدامات سے متفق نہیں ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ اظہار رائے کی آزادی ان پوسٹوں تک بھی پھیلنی چاہیے۔”
وزارت داخلہ کی درخواست پر وزارت آئی ٹی نے جاری کیا تھا یہ حکم
وزارت داخلہ کی درخواست پر الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے 14 اور 19 فروری کو آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 69A کے تحت احکامات جاری کیے تھے۔ وزارت داخلہ کی درخواست پر امن و امان برقرار رکھنے کے لیے 177 سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ویب لنکس کو عارضی طور پر بند کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔ مرکزی حکومت نے فیس بک، انسٹاگرام، ٹویٹر، اسنیپ چیٹ اور کچھ دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے اکاؤنٹس اور لنکس کو بلاک کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
کسانوں کا احتجاج ختم ہونے تک اکاؤنٹس بند کرنے کا حکم
14 اور 19 فروری کو جاری کردہ دونوں بلاکنگ آرڈر شرائط کے ساتھ ہیں اور کسانوں کے احتجاج کی مدت کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔ اس کے بعد سوشل میڈیا کمپنیاں ان اکاؤنٹس اور چینلز کو بحال کر سکتی ہے۔ اس لیے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کسانوں کی تحریک ختم ہونے کے بعد ان کھاتوں کے بحال ہونے کی امید ہے۔
کسانوں کی تحریک کا آج 10واں دن
ملک میں کسان ایجی ٹیشن اور احتجاج جاری ہے۔ کسانوں کا احتجاج 13 فروری کو شروع ہوا تھا اور آج پنجاب-ہریانہ سرحد پر کسانوں کے احتجاج کا 10 واں دن ہے۔ ایم ایس پی کی ضمانت کو لے کر ملک بھر میں کسان احتجاج کر رہے ہیں اور کسان یونینوں اور حکومتوں کے درمیان بات چیت کے کئی دور جاری ہیں۔
-بھارت ایکسپریس