پہلوانوں کی حمایت میں آج کھاپ پنچایت جمع ہوں گی۔
Wrestler Protest: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سابق صدر اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے پہلوانوں کے احتجاج کو مسلسل حمایت مل رہی ہے۔ پہلوانوں کے احتجاج پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے اورآگے کی حکمت عملی تیار کرنے کے لئے اترپردیش، ہریانہ، پنجاب، راجستھان اور دہلی کی کھاپ پنچایتیں اور کسان گروپوں کے نمائندے جمعرات (یکم جون 2023) کومظفرنگر میں جمع ہورہے ہیں۔
مہا پنچایت میں 50 کھاپ لے سکتی ہیں حصہ
بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے لیڈرنریش ٹکیٹ نے بدھ (31 مئی) کومیڈیا کو بتایا کہ جمعرات کو مظفرنگرکے سورم گاؤں میں مہا پنچایت منعقد کی جائے گی۔ اس میں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیوایف آئی) کے سربراہ برج بھوشن سنگھ کے خلاف ڈرانے، دھمکانے اورجنسی استحصال کے الزامات پر پہلوانوں کے احتجاج پرتبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ساتھ ہی مہا پنچایت میں یوپی، ہریانہ، پنجاب، راجستھان اور دہلی کے مختلف کھاپ پنچایتوں کے نمائندے شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میٹنگ کا اہم مقصد پہلوانوں کے احتجاج سے متعلق آگے کی حکمت عملی طے کرنا ہے۔
پہلوانوں نے کیا تھا گنگا میں میڈل پھینکنے کا اعلان
نریش ٹکیٹ کے تبصرہ کے ایک دن پہلے منگل (30 مئی) کو ساکشی ملک، ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا گنگا ندی میں اپنے اولمپک میڈل اور ورلڈ میڈل کو پھینکنے کے لئے اپنے سینکڑوں حامیوں کے ساتھ ہری دوار پہنچے تھے۔ حالانکہ کھاپ اور کسان لیڈران کے منانے پر انہوں نے میڈل نہیں پھینکے تھے۔ مہا پنچایت کے بارے میں بات کرتے ہوئے اس سے جڑے ایک شخص نے بتایا کہ اس انعقاد میں کم ازکم 50 کھاپ پنچایتوں کے حصہ لینے کی امید ہے۔
کسان سنگھ بھی کرے گی حمایت
دہلی میں پالم 360 کھاپ کے صدر چودھری سریندر سولنکی نے کہا کہ پہلوانوں نے منگل (30 مئی) کو اپنا میڈل پھینکنے کے لئے ایک جذباتی فیصلہ لیا اور انہیں روکنا ہمارا فریضہ تھا۔ چودھری سریندر سولنکی نے مزید کہا کہ جدوجہد ابھی بھی پہلوانوں کی قیادت میں کی جائے گی اور سبھی کھاپ پنچایتیں اور کسان سنگھ ان کی حمایت کریں گے۔ سولنکی جمعرات کو منڈلی میں شامل ہوں گے۔
-بھارت ایکسپریس