Bharat Express

Wrestlers Protest: بی جے پی ایم پی برج بھوشن کے خلاف بابا رام دیو کا بڑا بیان- ”سنگین الزام، فوری گرفتاری ہو، وہ ماں-بیٹیوں کے لئے بکواس کرتا ہے“

بابا رام دیو نے کہا ”کشتی فیڈریشن کے صدراورجنسی استحصال کے سنگین الزام ہیں۔ ان کی فوری گرفتاری ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے پہلوانوں کا جنترمنترپربیٹھنا اورکشتی فیڈریشن کے صدرپرجنسی استحصال کے الزام لگنا یہ بہت ہی شرمناک بات ہے۔

بابا رام دیو

Baba Ram Dev on Brij Bhushan Sharan Singh: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ کی گرفتاری سے متعلق ملک کے پہلوانوں کو احتجاج کرتے ہوئے ایک ماہ سے زیادہ کا وقت ہوگیا ہے، لیکن ابھی تک ان کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔ حالانکہ ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے بعد بھی پولیس نے انہیں پوچھ گچھ کے لئے نہیں بلایا ہے۔ ابھی تک پہلوانوں کو کھاپ پنچایتوں کی حمایت مل رہی ہے۔ وہیں اب ان کی حمایت میں یوگ گرو بابا رام دیو آگئے ہیں۔

بابا رام دیو نے کہا ”کشتی فیڈریشن کے صدراورجنسی استحصال کے سنگین الزام ہیں۔ ان کی فوری گرفتاری ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے پہلوانوں کا جنترمنترپربیٹھنا اورکشتی فیڈریشن کے صدرپرجنسی استحصال کے الزام لگنا یہ بہت ہی شرمناک بات ہے۔ ایسے لوگوں کو فوراً گرفتار کرکے جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیجنا چاہئے۔ بابا رام دیو یہیں نہیں رکے، انہوں نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پر جم کرتنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ روز منہ اٹھاکربار بار بہن-بیٹیوں کے لئے بکواس کرتا ہے، یہ بہت قابل مذمت اورگناہ ہے۔“

پہلوانوں کے خلاف عرضی پر عدالت نے پولیس سے اے ٹی آرمانگا

اس سے پہلے ایک سماجی کارکن اوراٹل جن شکتی پارٹی کے صدر نے پہلوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لئے عرضی داخل کی ہے، جس پردہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو پولیس سے ایکشن ٹیکن رپورٹ (اے ٹی آر) مانگی، جس میں جنترمنتر پردھرنا دے رہے پہلوان ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا اورساکشی ملک کے خلاف ایف آئی آردرج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ ان پہلوانوں نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ برج بھوشن سنگھ کے خلاف جنسی استحصال کے ’جھوٹے الزام‘ لگائے ہیں۔

پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ انامیکا نے بم بم مہاراج نوہٹیا کی طرف سے دائرایک درخواست پر حکم صادر کیا۔ عدالت نے پولیس کو 9 جون تک اپنی رپورٹ داخل کرنے کا حکم دیا ہے، جو سماعت کی آئندہ تاریخ بھی ہے۔ شکایت میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ مظاہرین وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف ’نازیبا الفاظ ‘ بولنے میں شامل تھے۔