مہاراشٹر کے نائب وزیراعلی اجیت پوار۔ (فائل فوٹو)
نریندر مودی کی نئی حکومت اتوار (9 جون) کو حلف اٹھانے جا رہی ہے۔ دریں اثنا، یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کو مودی کابینہ میں جگہ نہیں ملے گی۔ جب وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اپنی لوک کلیان مارگ والی رہائش گاہ پر ممکنہ وزراء کے ساتھ میٹنگ کی تو این سی پی سے کوئی بھی موجود نہیں تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ این سی پی سربراہ اجیت پوار نئی مرکزی حکومت میں شامل ہونے کے لیے کوئی کال موصول نہ ہونے سے ناراض ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اور بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس این سی پی کے رکن پارلیمنٹ سنیل تاٹکرے کے دہلی میں واقع ان کے گھر پہنچے۔ بتایا جا رہا ہے کہ این سی پی لیڈر پرفل پٹیل اور چھگن بھجبل بھی یہاں موجود ہیں۔ سنیل تاٹکرے نے رائے گڑھ لوک سبھا سیٹ سے الیکشن میں کامیابی حاصل کی ہے، جب کہ پرفل پٹیل راجیہ سبھا کے رکن ہیں۔
شرد پوار خیمہ نے طنز کیا۔
دوسری طرف شرد پوار گروپ کے این سی پی لیڈر روہت پوار نے اجیت پوار پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا، “اجیت پوارکی طاقت کم ہو گئی ہے۔ بی جے پی یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ ہمیں آپ سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اجیت پوار کو آگے بڑھ کر بی جے پی کے نشان پر لڑنا پڑے گا۔ اجیت پوار سے سب سے زیادہ فائدہ پرفل پٹیل کو ہوا ہے۔ ای ڈی کی تحقیقات بھی بند ہوگئی اور راجیہ سبھا کو بھی مل گئی۔
آپ کو بتا دیں کہ اجیت پوار نے جمعہ (7 جون) کو دہلی میں این ڈی اے کی میٹنگ میں شرکت کی تھی اور اس دوران انہوں نے اسٹیج سے کہا تھا کہ وہ این ڈی اے کے لیڈر کے طور پر پی ایم مودی کی حمایت کرتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر کے اس الیکشن میں مہاوتی کو کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ اس اتحاد میں شامل بی جے پی کو 9 سیٹیں ملی ہیں۔ جبکہ ایکناتھ شندے خیمہ کی شیو سینا کو 7 اور اجیت پوارخیمہ کی این سی پی کو صرف ایک سیٹ ملی ہے۔ وہیں کانگریس کی قیادت والی مہاوکاس اگھاڑی نے انتخابات میں 30 سیٹیں جیتی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔