Bharat Express

Murshidabad Ram Navami Clash: رام نومی سے ایک روز قبل ڈی آئی جی کو کیوں ہٹایا گیا؟ ہنگامہ آرائی پرممتا بنرجی کا بی جے پی سے سوال

وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہا، “لوگ رام نومی ریلی میں ہتھیار کیوں لے گئے؟ میں بی جے پی سے پوچھنا چاہتی ہوں، آپ نے رام نومی سے ایک دن پہلے ڈی آئی جی کو کیوں ہٹایا؟

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

مغربی بنگال کے رائے گنج میں انتخابی مہم کے دوران ریاست کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو شدید نشانہ بنایا۔ انہوں نے جمعرات (18 اپریل) کو الزام لگایا کہ بی جے پی نے مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع میں رام نومی کی تقریبات کے دوران تشدد کو ہوا دی۔ رائے گنج میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے دعویٰ کیا کہ جھڑپ سے پہلے مرشد آباد سے ایک پولس افسر کو ہٹا دیا گیا تھا۔

‘ڈی آئی جی کو ایک دن پہلے کیوں ہٹایا گیا؟’

وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہا، “لوگ رام نومی ریلی میں ہتھیار کیوں لے گئے؟ میں بی جے پی سے پوچھنا چاہتی ہوں، آپ نے رام نومی سے ایک دن پہلے ڈی آئی جی کو کیوں ہٹایا؟ کیا یہ اس نیت سے ہے کہ لوگ رام نومی کے دن ہنگامہ کریں؟ میرے پاس لوگوں کے زخمی ہونے کی تصویریں ہیں۔”

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق، وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہا، “مرشد آباد میں واقعہ پہلے منصوبہ بنا یا گیا اور پھر اسے انجام دیا گیا۔ مرشد آباد کے ڈی آئی جی کو رام نومی سے ایک دن پہلے ہٹا دیا گیا تھا تاکہ بی جے پی تشدد میں ملوث ہو سکے۔ مرشد آباد میں بی جے پی کے غنڈے پولیس والوں پر حملہ کیا۔”

بی جے پی نے ممتا بنرجی پر الزام لگایا

دریں اثنا، مغربی بنگال میں اپوزیشن لیڈر سویندو ادھیکاری نے مرشد آباد میں بدھ کے جلوس کے دوران تصادم کے لیے ممتا بنرجی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے اس واقعہ کی مرکزی تحقیقاتی ایجنسی سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

بی جے پی لیڈر سویندو ادھیکاری نے دعویٰ کیا کہ ممتا بنرجی کی مبینہ اشتعال انگیز تقریر کی وجہ سے مرشد آباد میں تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسیاں ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کریں گی کیونکہ وزیراعلیٰ کی وجہ سے ان کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔

بی جے پی لیڈر سویندو ادھیکاری نے دعویٰ کیا کہ ممتا بنرجی کی مبینہ اشتعال انگیز تقریر کی وجہ سے مرشد آباد میں تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ انہوں نے ایکس (پہلے ٹویٹر) پر پوسٹ کیا کہ، “سی ایم کی اشتعال انگیز تقریر کی وجہ سے پورے مغربی بنگال میں مختلف مقامات پر رام نومی کے جلوسوں میں خلل پڑا اور ان پر حملہ کیا گیا۔ شرپسندوں کو یقین دلایا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی،۔ “

بنگال بی جے پی کے سربراہ سکانت مجمدار نے الزام لگایا تھا کہ رام نومی کے جلوس پر ٹی ایم سی کارکنوں نے حملہ کیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ممتا بنرجی نے اقلیتی ووٹوں کو مضبوط کرنے کے لیے عوام کو اکسایا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔