اوم برلا کو 18ویں لوک سبھا کے اسپیکر منتخب کیا گیا ہے۔ اسپیکر کی ذمہ داری سنبھالتے ہی ایمرجنسی کا ذکر کیا۔ جس پر ایوان میں ہنگامہ ہوا۔ دریں اثنا، وزیر اعظم نریندر مودی نے اسپیکر اوم برلا کے ذریعہ ایمرجنسی کے ذکر پر رد عمل ظاہر کیا ہے۔
بدھ (26 جون) کو اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں، پی ایم مودی نے کہا، “مجھے خوشی ہے کہ لوک سبھا کے اسپیکر نے ایمرجنسی کی سخت مذمت کی۔ اس دوران ہونے والے مظالم کو بے نقاب کیا اور یہ بھی بتایا کہ کس طرح جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا گیا۔ اُن دنوں میں، تمام مصائب کا شکار ہونے والوں کے اعزاز میں خاموشی سے کھڑے ہونا ایک شاندار اشارہ تھا۔
پی ایم مودی نے ایمرجنسی کا ذکر کیا۔
پی ایم مودی نے کہا، “ایمرجنسی 50 سال پہلے لگائی گئی تھی، لیکن آج کے نوجوانوں کے لیے اس کے بارے میں جاننا ضروری ہے، کیونکہ یہ اس بات کی بہترین مثال ہے کہ جب آئین کو پامال کیا جاتا ہے تو کیا ہوتا ہے۔” جب رائے عامہ کو دبایا جائے اور ادارے تباہ ہو جائیں تو کیا ہوتا ہے؟ ایمرجنسی کے دوران ہونے والے واقعات نے آمریت کی مثال قائم کی۔
پی ایم مودی نے اوم برلا کو مبارکباد دی۔
اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اوم برلا کو دوسری بار لوک سبھا کا اسپیکر بننے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا، ’’میں اوم برلا کو دوسری بار لوک سبھا کا اسپیکر منتخب ہونے پر مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ ایوان ان کی بصیرت اور تجربے سے بہت فائدہ اٹھائے گا۔ ان کے مستقبل کے لیے میری نیک خواہشات۔
I am glad that the Honourable Speaker strongly condemned the Emergency, highlighted the excesses committed during that time and also mentioned the manner in which democracy was strangled. It was also a wonderful gesture to stand in silence in honour of all those who suffered…
— Narendra Modi (@narendramodi) June 26, 2024
اوم برلا بی جے پی کے پہلے لیڈر بنے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ راجستھان کے کوٹا سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اوم برلا بدھ (26 جون) کو دوبارہ لوک سبھا کے اسپیکر منتخب ہوئے ہیں۔ وہ دو دہائیوں سے زیادہ عرصے میں اس عہدے پر دوبارہ فائز ہونے والے پہلے رہنما بن گئے۔ اس کے ساتھ وہ برسراقتدار بی جے پی کے پہلے لیڈر بھی بن گئے ہیں جو لگاتار دو بار پارلیمنٹ کے اس باوقار عہدے پر منتخب ہوئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔