پی ڈی پی لیڈر التجا مفتی
جموں و کشمیر کے ضلع ننت ناگ کی بجبہاڑہ سیٹ سے امیدوار اور پی ڈی پی لیڈر التجا مفتی نے بدھ (18 ستمبر) کو جموں و کشمیر میں پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے دوران اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا ۔ ووٹنگ سینٹر سے باہر آنے کے بعد انہوں نے اپنی جیت کا دعویٰ کیا اور ووٹنگ فیصد کو بھی بہت اچھا بتایا۔
التجا نے کہا، ‘ہر کوئی اس الیکشن میں جوش و خروش سے حصہ لے رہا ہے، جو کہ بہت اچھی بات ہے۔’ خاندانی نشست ہونے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہاں سے مسلسل چار پانچ بار جیتنے والے ویری کا تعلق ہمارے خاندان سے نہیں ہے اور وہ مفتی بھی نہیں ہیں۔ اس دوران جب ان کے حامیوں نے جیت کے نعرے لگائے تو انہوں نے انہیں روک دیا اور اسے خلاف ورزی قرار دیا۔ التجا نے کہا، ‘ویری نے اس اسمبلی کی مسلسل قیادت کی ہے اور انہوں نے بہت اچھا کام کیا ہے جس کی وجہ سے، انشاء اللہ میں بھی یہاں سے جیتوں گی۔’
کیا اس نشست سے دباؤ تھا؟
اننت ناگ کی بجبہاڑہ سیٹ سے دباؤ کے سوال پر التجا مفتی نے کہا کہ کوئی دباؤ نہیں ہے، لیکن یہاں بہت اچھا مقابلہ ہے۔ انہوں نے کہا، ‘یہ اچھی بات ہے کہ یہاں مقابلہ سخت ہے، کیونکہ میری جیت کے بعد کوئی یہ نہیں کہہ سکے گا کہ میں نے یہ جیت ایک پلیٹ میں حاصل کی ہے، بلکہ میں یہ جیت حاصل کروں گی۔ میں ایک ایک ووٹ حاصل کروں گی ۔
التجا مفتی نے کہا، ‘مجھے لگتا ہے کہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے بعد یہاں معلق اسمبلی ہوگی۔ کسی بھی جماعت کو واضح اکثریت نہیں ملے گی۔ ہماری پارٹی اہم کردار ادا کرے گی۔ جنوبی کشمیر میں پی ڈی پی کو بہت اچھی حمایت مل رہی ہے اور ظاہر ہے کہ ہم جنوبی کشمیر کی تمام سیٹیں جیتیں گے۔
نیشنل کانفرنس پر الزام
نیشنل کانفرنس پر فرضی ووٹنگ کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘این سی کے غنڈے پولنگ ایجنٹوں کو مار رہے ہیں۔ ہم نیشنل کانفرنس کی غنڈہ گردی کو ختم کریں گے۔ میں پی ڈی پی کے ایک کارکن کو بھی خراش نہیں آنے دوں گی۔ التجا مفتی پی ڈی پی کارکنوں کی بہن اور بیٹی ہیں اور ان کی حفاظت کرنا میرا فرض ہے۔ میں ایم ایل اے بنوں گی اور باوقار طریقہ سے رہوں گی۔
بھارت ایکسپریس–