Bharat Express

West Bengal woman who went missing almost 15 years ago: مغربی بنگال کی خاتون تقریباً 15 سال قبل لاپتہ ہو گئی تھی، راجستھان سے ملی، ریڈیو کلب کی کوششوں کی بدولت

مغربی بنگال میں ریڈیو کلب کے اراکین نے راجستھان میں اپنے ہم منصبوں سے رابطہ کیا اور خاتون اور اس کے شوہر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے مقامی مہابیرجی پولیس اسٹیشن سے مدد طلب کی۔

مغربی بنگال کی خاتون تقریباً 15 سال قبل لاپتہ ہو گئی تھی، راجستھان سے ملی، ریڈیو کلب کی کوششوں کی بدولت مل گئی

West Bengal woman who went missing almost 15 years ago: مغربی بنگال کی ایک خاتون، جو تقریباً 15 سال قبل لاپتہ ہو گئی تھی، راجستھان میں ایک ریڈیو کلب کی کوششوں کی بدولت مل گئی۔ مغربی بنگال ریڈیو کلب کے سکریٹری امبریش ناگ بسواس نے بتایا کہ حال ہی میں انہیں ایک شخص کا فون آیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ شخص نے خود کو صحافی بتاتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون اپنے والد سے بات کرنا چاہتی تھی۔ بسواس نے کہا کہ اس شخص کو خاتون کی طرف سے ایک کال موصول ہوئی تھی اور وہ اس بات کے بارے میں نہیں جانتا تھا کہ کیا کرنا ہے، اس لیے اس نے ریڈیو کلب سے مدد طلب کی۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیو کلب کی کوششوں سے انہوں نے خاتون سے فون پر بات کی اور معلوم کیا کہ وہ کس جگہ سے فون کر رہی ہے۔

بسواس نے کہا کہ بتایا جا رہا ہے کہ خاتون اس وقت لاپتہ ہو گئی تھی جب وہ نوعمر تھی۔ اب اس کی عمر تقریباً 27 سال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے تمام اراکین کو اس کے گاؤں سے متعلق معلومات کے بارے میں بتایا جو نجمہ نار خاتون (اب روپا منڈل) نامی خاتون نے اپنے والد کے نام کے ساتھ صحافی کو دی تھی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ شمالی 24 پرگنہ ضلع کے مینا خان علاقے میں اس کے خاندان کا سراغ لگایا۔ اس کے بعد ریڈیو کلب کے ارکان نے خاتون کی تصویر اس کے گھر والوں کو بھیجی اور ویڈیو کال کے ذریعے ان سے بات کرنے کو کہا۔

خاتون کے والد ذاکر  ترفدار نے  فون پر بتایا کہ میری بیٹی اب راجستھان کے کرولی ضلع کے پٹونہ گاؤں میں رہتی ہے اور اس نے ایک ہندو شخص سے شادی کر لی ہے۔ وہ تین بچوں کی ماں ہے۔ ترفدار نے کہا کہ اس کے خاندان کو اس بات سے کوئی مسئلہ نہیں ہے کہ اس نے ایک ہندو شخص سے شادی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ میری بیٹی زندہ ہے اور اس کا خاندان ہے۔ ہم اس سے ملنے جائیں گے۔ ہم سفری انتظامات کر رہے ہیں۔ ترفدار نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ ان کی بیٹی نئی دہلی میں کام کے دوران کیسے لاپتہ ہو گئی۔ ترفدار نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ میری بیٹی اسمگلنگ کا شکار ہوئی یا نہیں۔

مغربی بنگال میں ریڈیو کلب کے اراکین نے راجستھان میں اپنے ہم منصبوں سے رابطہ کیا اور خاتون اور اس کے شوہر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے مقامی مہابیرجی پولیس اسٹیشن سے مدد طلب کی۔ خاتون کے شوہر یوگیش کمار نہروال نے بتایا کہ انہوں نے ترفدار کی بیٹی کو تقریباً 12 سال قبل نئی دہلی کے نظام الدین ریلوے اسٹیشن پر روتے ہوئے پایا تھا۔ اس وقت وہ یہ نہیں بتا سکتی تھی کہ وہ کہاں سے ہے۔ بعد میں وہ اس کے ساتھ راجستھان چلی گئی۔ نہروال نے کہا کہ میں نے اور میری والدہ نے ان کا خیال رکھا۔ میں نے اپنی ماں کے اصرار پر اس سے شادی کی… اب ہمارے تین بچے ہیں۔ میں ایک عام آدمی ہوں، میرے پاس زمین کا ایک چھوٹا ٹکڑا ہے جہاں میں کھیتی باڑی کرتا ہوں۔ میں بھی ٹھیکیدار ہوں۔

بھارت ایکسپریس