اتراکھنڈ کے اسمبلی میں یونیفارم سول کوڈ بل پیش کردیا گیا ہے ، لیکن جیسے ہی یہ بل سی ایم پشکر سنگھ دھامی نے اسمبلی میں پیش کیا ،اپوزیشن کی جانب سے ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی جس کی وجہ سے کاروائی کو ملتوی بھی کرنی پڑی ، اس بیچ اس بل پر متعدد جماعتوں کا رد عمل بھی سامنے آگیا ہے اور اس میں ایک بیان ایسا بھی ہے جو کافی سرخیاں بٹور سکتا ہے۔چونکہ سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن نے صاف کہہ دیا ہے کہ چاہے جتنا بھی قانون لے آئے ،لیکن ہم وہی مانیں گے جو قرآن میں ہے۔الیکشن سے پہلے ہی آپ نے اس بل کو کیوں لایا؟ آپ چاہے جتنا بھی قانون بنالیں لیکن جو قرآن میں ہوگا ہم وہی مانیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یوسی سی میں قرآنی ہدایات کے مطابق چیزیں ہیں تو ہمیں اس کو ماننے میں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن اگر اس کے خلاف ہوگا تو ہم اس کو نہیں مان سکتے۔
VIDEO | “We won’t abide by it (UCC Bill) if it is against the ‘hidayat’ (instructions) given to Muslims in Quran. We don’t have any issue if it is as per ‘hidayat’,” says Samajwadi Party MP ST Hasan.
The Uniform Civil Code Bill will be introduced in the Uttarakhand Assembly in… pic.twitter.com/Azt36RgitY
— Press Trust of India (@PTI_News) February 6, 2024
اتراکھنڈ اسمبلی میں آج پیش کیے گئے یو سی سی بل پر، اتر پردیش کے نائب وزیر اعلی اور بی جے پی لیڈر کے پی موریہ نے کہا، “ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔” بی جے پی کے تین اہم مسائل تھے: ایودھیا میں رام للا مندر، آرٹیکل 370 (جموں و کشمیر)۔ اور یکساں سول کوڈ۔میں اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کو مبارکباد دیتا ہوں۔وہیں کانگریس لیڈر یشپال آریہ نے کہا کہ حکومت سوالات سے بچنا چاہتی ہے۔ حکومت یو سی سی پر کچھ چھپا رہی ہے۔ حکومت سوالات کا سامنا نہیں کر سکتی، اسی لیے حکومت جلد بازی میں کام کر رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔