Bharat Express

We will take out all those framed falsely: انڈیا اتحاد کی جیت ہوگی تو جیل میں بند تمام اپوزیشن رہنماوں کو آزاد کرائیں گے، کجریوال کے بیان کو کانگریس کی حمایت

اروند کجریوال کے اس بیان کو کانگریس پارٹی کے سربراہ ملکارجن کھرگے نے منظوری دے دی ہے۔ ملکارجن کھرگے نے جھارکھنڈ کے ہزاری باغ میں ایک جلسہ عام میں لوگوں سے کہا کہ ہمارے تمام لوگوں کو غیر ضروری طور پر جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔

لوک سبھا انتخابات 2024 میں کانگریس پارٹی سمیت دیگر پارٹیاں مسلسل حکومت پر حملہ آور ہیں۔ ان حملوں کی ایک بڑی وجہ حکومت کی طرف سے اپوزیشن لیڈروں کے خلاف مرکزی ایجنسیوں کے ذریعے کی جا رہی تحقیقات ہے۔ اروند کجریوال، جو حال ہی میں انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت پر جیل سے واپس آئے ہیں، نے پیر کو کہا کہ اگر 4 جون کو انڈیا اتحاد جیت جاتا ہے، تو وہ 5 جون کو تہاڑ جیل سے باہر آجائیں گے۔

اروند کجریوال کے اس بیان کو کانگریس پارٹی کے سربراہ ملکارجن کھرگے نے منظوری دے دی ہے۔ ملکارجن کھرگے نے جھارکھنڈ کے ہزاری باغ میں ایک جلسہ عام میں لوگوں سے کہا کہ ہمارے تمام لوگوں کو غیر ضروری طور پر جیل میں ڈال دیا گیا ہے، ہم ان سب کو آزاد کریں گے اور آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ آپ سے لڑنے والوں کو ہمت دینا ہمارا کام ہے۔ اس دوران ملکارجن کھرگے نے یہ بھی کہا کہ یہ الیکشن بہت اہم ہے، اگر نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی دوبارہ جیت جاتی ہے تو مستقبل میں الیکشن نہیں ہوں گے۔ یہ الیکشن بہت اہم ہے۔

اروند کجریوال نے کیا کہا؟

دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے پیر کو کہا کہ اگر لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد ‘انڈیا’ اتحاد اقتدار میں آتا ہے تو وہ 5 جون کو تہاڑ جیل سے باہر آجائیں گے۔ کجریوال نے کہا، ’’مجھے 2 جون کو واپس جیل جانا پڑے گا۔ 4 جون کو انتخابی نتائج جیل کے اندر دیکھوں گا۔ اگر انڈیا اتحاد اقتدار میں آتا ہے تو میں 5 جون کو واپس آؤں گا۔جھارکھنڈ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھرگے نے ہیمنت سورین کی گرفتاری پر وزیر اعظم مودی کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان میں ہمت ہے تو وہ ’’اڈانی اور امبانی‘‘ کو گرفتار کرکے دکھائے۔ انہوں نے کہا کہ آئین اور جمہوریت خطرے میں ہے اور عوام بھی خطرے میں ہیں۔ اگر آپ کو بنیادی حقوق حاصل نہیں ہیں تو آپ غلام بن جائیں گے۔ اگر مودی اس بار جیت گئے تو مستقبل میں انتخابات نہیں ہوں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read