سی ایم یوگی اور اکھلیش یادو۔ (فائل فوٹو)
UP Politics: اتر پردیش میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے لیڈران کے درمیان زبانی جنگ جاری ہے۔ سیاسی جماعتوں کے لیڈران اپنے اپنے نظریات کے ساتھ ریاست کی عوام تک پہنچ رہے ہیں۔ جہاں ایک طرف حکمراں پارٹی اپنی کامیابیوں کو گنا رہی ہے اور سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ اپنے تمام منصوبوں کی بات کر رہے ہیں، تو دوسری طرف ایس پی سربراہ اکھلیش یادو مسلسل بی جے پی حکومت کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ تازہ حملہ انہوں نے وزیر اعلیٰ کے ‘ملک مذہب سے نہیں آئین سے چلے گا’ والے بیان پر کیا ہے اور ٹوئٹر کے ذریعے اپنی بات کہی ہے۔
ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھرم دھمکی نہیں ہوتا۔ دراصل ایک انٹرویو کے دوران سی ایم یوگی نے وندے ماترم کی مخالفت کرنے والوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ملک مذہب سے نہیں آئین سے چلے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ آپ کا ووٹ آپ کے گھر، آپ کی مسجد تک ہوگا۔ اس کے ساتھ انہوں نے نیشن فرسٹ کی بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ ملک میں رہنا چاہتے ہیں تو قوم کو سب سے مقدم سمجھنا ہوگا۔ مذہب دوسرے نمبر پر ہے۔
یوگی کے اسی بیان کے متعلق اکھلیش یادو نے اپنے ٹویٹر ہینڈل سے ٹویٹ کرکے سی ایم یوگی کو نشانہ بنایا ہے اور جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا ہے، “مذہب زندگی کے ساتھ ساتھ انسانی سلوک، سماجی رواداری، ذاتی مثبت ترقی اور ہمہ جہت بقائے باہمی سکھانے کا ایک طریقہ بھی ہے۔ ” انہوں نے لکھا کہ ’’مذہب لباس سے نہیں بلکہ خیالات اور طرز عمل سے ظاہر ہونا چاہیے۔ دھرم دھمکی نہیں ہوتا۔”
धर्म जीवन के साथ ही, मानवीय व्यवहार, सामाजिक सहनशीलता, व्यक्तिगत सकारात्मक उत्थान और चतुर्दिक सह अस्तित्व सिखाने का भी मार्ग है। धर्म लिबास से नहीं विचार-आचार से प्रकट होना चाहिए।
धर्म धमकी नहीं होता।
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) August 1, 2023
آپ کو بتا دیں کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے ایک نیوز ایجنسی کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران مہاراشٹر اسمبلی میں ایک مسلم ایم ایل اے کی جانب سے وندے ماترم کی مخالفت کرنے کا سوال پوچھا گیا تھا۔ جس کے بعد وزیراعلیٰ نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملک آئین سے چلے گا مذہب سے نہیں۔
بھارت ایکسپریس۔