اتر پردیش مدرسہ ایکٹ کو غیر آئینی قرار دینے کے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی۔ ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے 22 مارچ کو حکم دیا تھا کہ تمام مدارس کے طلباء کو ریاست کے سرکاری جنرل اسکولوں میں داخل کیا جائے۔
اس کے خلاف انجم قادری نامی شخص نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔ جلد ہی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ سمیت دیگر فریق بھی سپریم کورٹ پہنچ سکتے ہیں۔
انجم قادری اور دیگر کی جانب سے دائر درخواست میں ہائی کورٹ کے فیصلے پر فوری روک لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ اس حکم سے مدارس میں پڑھنے والے لاکھوں طلبہ کا مستقبل خراب ہو جائے گا۔
ہائی کورٹ نے 22 مارچ 2023 کے اپنے حکم میں کہا تھا کہ ایک سیکولر ریاست کو مذہبی تعلیم کے لیے بورڈ بنانے یا اس سے منسلک کسی خاص مذہب اور اسکولی تعلیم کے لیے خصوصی طور پر بورڈ قائم کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اتر پردیش مدرسہ ایجوکیشن بورڈ ایکٹ 2004 کو غیر آئینی قرار دیا تھا اور ریاستی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ مدارس میں زیر تعلیم طلباء کو دوسرے اسکولوں میں بھیجے۔
بھارت ایکسپریس۔