SC holds UP Board of Madarsa Education Act: یوپی میں مدرسوں پر نہیں لگیں گے تالے،سپریم کورٹ نے یوپی مدرسہ بورڈ ایکٹ کو آئینی دیاقرار، ہائی کورٹ کا فیصلہ مسترد
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی مدرسہ بورڈ ایکٹ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے تمام طلباء کو عام اسکولوں میں داخل کرنے کا حکم دیا تھا۔ تاہم سپریم کورٹ نے 5 اپریل کو ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی تھی۔سپریم کورٹ میں اس معاملےکی تفصیل سے سماعت ہوئی۔
UP Madrasa Board proposes de-affiliation of 513 madrasas: یوپی میں اب 513 مدارس پر لگیں گے تالے،کابینہ میٹنگ میں لیا گیا فیصلہ
مدرسہ ایجوکیشن کونسل کے رکن قمر علی نے کہا کہ ریاست کے 513 مدارس نے کونسل کو اپنے مدارس کی منظوری کوسرینڈرکرنے کی درخواست دی تھی جس کے پیچھے انہوں نے اپنی اپنی وجوہات بتائی ہیں۔
Supreme Court on UP Madrasas: سپریم کورٹ سے یوپی کے مدارس کوملی بڑی راحت، مدارس کو غیرآئینی قرار دیئے جانے پراسٹے برقرار
الہ آباد ہائی کورٹ نے 22 مارچ 2024 کو یوپی مدرسہ ایجوکیشن بورڈ ایکٹ 2004 کو غیر آئینی قراردیتے ہوئے مدرسہ نصاب میں شمولیت کی بنیادپرمدرسوں سے بچوں کواسکولوں میں شفٹ کرنے کا آرڈردے دیا تھا، جس پر سپریم کورٹ نے روک لگا دی تھی۔
UP Madarsa Education Act 2004: سپریم کورٹ نے کس بنیاد پر لگائی یوپی مدرسہ ایکٹ 2004 سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک؟
الہ آباد ہائی کورٹ نے یوپی مدرسہ ایکٹ کو منسوخ کرنے کا فیصلہ سنایا تھا، جس پر سپریم کورٹ نے روک لگا دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ عدالت ہائی کورٹ کو چیلنج دینے کا مطالبہ کرنے والی عرضیوں پر یوپی حکومت سمیت دیگر سبھی فریق کو نوٹس جاری کرتی ہے۔ 30 جون 2024 کو یا اس سے پہلے جواب داخل کرنا ہوگا۔
U.P. Board of Madarsa Education Act, 2004 : یوپی مدرسہ ایکٹ کا معاملہ پہنچا سپریم کورٹ ، الہ آباد ہائی کورٹ نے کیا تھا منسوخ
ہائی کورٹ نے 22 مارچ 2023 کے اپنے حکم میں کہا تھا کہ ایک سیکولر ریاست کو مذہبی تعلیم کے لیے بورڈ بنانے یا اس سے منسلک کسی خاص مذہب اور اسکولی تعلیم کے لیے خصوصی طور پر بورڈ قائم کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
UP Board of Madarsa Education Act 2004: یوپی مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کو قرار دیا گیا غیر آئینی، ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ہزاروں طلبا کا مستقبل تاریک؟
یوپی مدرسہ بورڈ قانون کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بینچ نے غیرآئینی ٹھہرا دیا ہے۔ اس کا مدارس کے طلبا کے مستقبل پراثر پڑسکتا ہے۔