اودے نیدھی اسٹالن
Udhayanidhi Stalin’s Remarks on Sanatan Dharam: تمل ناڈو حکومت کے وزیر اور چیف منسٹر ایم کے اسٹالن کے بیٹے اودے نیدھی اسٹالن کے س ناتن دھرم پر تبصرے پر تنازعہ جاری ہے۔ بی جے پی نے اودے نیدھی پر ہندوؤں کی نسل کشی کی اپیل کرنے کا الزام لگایا ہے، جس پر ڈی ایم کے لیڈر نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اودے نیدھی نے کہا کہ وہ سناتن دھرم کی تنقید کے اپنے بیان پر قائم ہیں، لیکن انہوں نے کبھی بھی نسل کشی کا مطالبہ نہیں کیا۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کا نام لے کر بی جے پی کو گھیرنے کی کوشش کی۔
صرف سناتن دھرم پر تنقید کی ہے: اودے نیدھی
اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق اودے نیدھی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا، کچھ لوگ بچکانہ بات کر رہے ہیں کہ میں نے نسل کشی کے لیے کہا ہے۔ جب پی ایم مودی کہتے ہیں کانگریس سے پاک ہندوستان تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ کانگریسیوں کو مار دیا جانا چاہیے؟ تاہم، اس دوران ڈی ایم کے لیڈر نے ایک بار پھر اپنے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا، “میں پھر کہہ رہا ہوں کہ میں نے صرف سناتن دھرم پر تنقید کی ہے اور سناتن دھرم کو ختم کیا جانا چاہیے۔ میں یہ بات مسلسل کہوں گا۔”
بی جے پی ہندوستانی اتحاد سے خوفزدہ: اودے نیدھی
ڈی ایم کے لیڈر نے مزید کہا کہ سناتن کیا ہے؟ سناتن کا مطلب ہے کچھ بھی تبدیل نہیں ہونا چاہئے اور سب کچھ مستقل ہے۔ لیکن ڈراوڈ ماڈل تبدیلی کی بات کرتا ہے اور کہتا ہے کہ سب کو برابر ہونا چاہیے۔ بی جے پی میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہی ہے۔ جھوٹی خبریں پھیلانا ان کا معمول کا کام ہے۔ اودے ندھی نے کہا کہ وہ میرے خلاف جو بھی مقدمہ دائر کریں گے میں اس کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔ بی جے پی انڈیا اتحاد سے خوفزدہ ہے اور اسی کو بھٹکانے کے لیے یہ سب کہہ رہی ہے۔ ڈی ایم کے کی پالیسی ایک کل، ایک بھگوان ہے۔
سناتن دھرم پر اودے نیدھی کا تبصرہ
ہفتہ (2 ستمبر) کے روز چنئی میں منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اودے نیدھی نے سناتن دھرم کا موازنہ ڈینگو اور ملیریا جیسی بیماریوں سے کیا تھا۔ ساتھ ہی اسےختم کرنے کی بات کہی تھی۔ انہوں نے کہا، “کچھ چیزیں ایسی ہیں جنہیں ہمیں ختم کرنا ہے اور ہم صرف مخالفت نہیں کر سکتے۔ مچھر، ڈینگی، کورونا اور ملیریا ایسی چیزیں ہیں جن کا ہم مخالفت نہیں کر سکتے۔ ہمیں انہیں ختم کرنا ہے۔ سناتنم (سناتن دھرم) بھی ایسا ہی ہے۔ سناتن کی مخالفت کرنا نہیں بلکہ اسے ختم کرنا ہمارا پہلا کام ہے۔”
بھارت ایکسپریس۔