مانک ساہا نے دوسری بار تری پورہ کے وزیر اعلیٰ عہدے کا حلف لیا۔ (ANI Photo)
اگرتلہ: مانک ساہا نے اگرتلہ کے سوامی وویکا نند میدان میں مسلسل دوسری بار تری پورہ کے وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیا۔ حلف برداری تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی صدر جے پی نڈا بھی شامل ہوئے۔ وزیراعلیٰ مانک ساہا کے ساتھ حلف لینے والے نئے تری پورہ کابینہ میں بی جے پی کے 8 اور آئی پی ایف ٹی کا ایک رکن شامل ہے۔ رتن لال ناتھ، پرنجیت سنگھا رائے اور سناتن چکما نے کابینی وزیر کے طور پر حلف لیا۔ سشانت چودھری، ٹنکو رائے، بکاس دیب برما، سدھانشو داس اور سکلا چرن نوآتیا نے بھی وزیر عہدے کا حلف لیا۔
کانگریس اور سی پی آئی- ایم کی قیادت والی اپوزیشن جماعتوں نے کہا کہ وہ ریاست میں دوسری بی جے پی حکومت کے وزیراعلیٰ اور دیگروزرا کی حلف برداری تقریب کا بائیکاٹ کیا۔ ایسی قیاس آرائی کی جارہی تھی کہ بی جے پی اس بار تری پورہ میں خاتون وزیراعلیٰ بنا سکتی ہے اور اس ریس میں پرتما بھومک نام سب سے آگے بتایا جا رہا تھا۔ تاہم سبھی قیاس آرائیوں پر 6 مارچ کو تمام قیاس آرائیوں پر بریک لگاتے ہوئے بی جے پی نے اعلان کیا کہ مانک ساہا ہی تری پورہ کے وزیراعلیٰ کے طور پر واپسی کریں گے اور قانون ساز پارٹی نے انہیں اتفاق رائے سے اپنا لیڈرمنتخب کیا تھا۔
Ratan Lal Nath, Pranajit Singha Roy, Santana Chakma and Sushanta Chowdhury take oath as Tripura Ministers, in Agartala. pic.twitter.com/svRorzfVi4
— ANI (@ANI) March 8, 2023
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی سربراہ جے پی نڈا بی جے پی کی قیادت والی حکومت کی حلف برداری تقریب میں شامل ہونے کے لئے پہلے ہی تری پورہ پہنچ چکے تھے۔ وزیر اعظم مودی بدھ کی صبح تقریباً 10:35 بجے گوہاٹی سے اگرتلہ پہنچے اور حلف برداری تقریب میں شامل ہوئے۔ تری پورہ بی جے پی یونٹ کے اہم ترجمان سبرت چکرورتی نے کہا، ’گزشتہ تین دہائیوں میں یہ پہلی بار ہے کہ کسی غیر کمیونسٹ حکومت نے تری پورہ میں اقتدار برقرار رکھی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ بی جے پی 2.0 حکومت لوگوں کی امیدوں کو پورا کرے گی۔‘
کانگریس-ٹی یوجے ایس نے 1988 میں اس سرحدی ریاست میں بائیں بازو کو ہرایا اور حکومت بنائی، لیکن 1993 میں وہ کمیونسٹوں سے ہارگئی۔ اس کے بعد سے 2018 تک تری پورہ میں لیفٹ کی حکومت رہی۔ تری پورہ میں حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں الیکشن میں بی جے پی نے 60 رکنی ایوان میں 32 سیٹیں جیتیں، جبکہ اس کی اتحادی آئی پی ایف ٹی ایک سیٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔
-بھارت ایکسپریس