مغربی بنگال کے بہرام پور سے لوک سبھا کے رکن منتخب ہونے کے تقریباً ایک ہفتہ بعد، ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے رہنما یوسف پٹھان کو بی جے پی کے زیر انتظام وڈودرا میونسپل کارپوریشن کی جانب سے مبینہ طور پر زمین کے ایک پلاٹ پر قبضہ کرنے کا نوٹس ملا ہے۔ کرکٹر سے سیاست دان بنے یوسف پٹھان کو تجاوزات ختم کرنے کے لیے دو ہفتوں کا وقت دیا گیا ہے۔یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب وارڈ 14 سے بی جے پی کے سابق کارپوریٹر وجے پوار نے اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر شیتل مستری کو ایک خط لکھا، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس اراضی سے تجاوزات کو صاف کیا جائے اور سیوک باڈی کے ذریعہ اس پر فوری طور پر باڑ لگائی جائے۔
پٹھان نے میونسپلٹی کے لینڈ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سے مارچ 2012 میں زمین خریدنے کی درخواست کی تھی۔ لوک سبھا کے نتائج کے دو دن بعد یعنی 6 جون کو پٹھان کو نوٹس دیا گیا، جس میں انہیں یہ بتایاہے کہ وڈودرہ میونسپلٹی کو(پہلے) مارچ 2012 میں) آپ کی طرف سے ٹی پی سکیم نمبر 22 اور فائنل پلاٹ نمبر 90 میں 978 مربع میٹر زمین الاٹ کرنے کی درخواست موصول ہوئی۔اور ضابطے کے مطابق، آپ کی درخواست کو سٹینڈنگ کمیٹی اور اس کے بعد ویلیوایشن کے بعد جنرل بورڈ کو بھیج دیا گیا۔ کمیٹی نے کم از کم اپ سیٹ ویلیو کا فیصلہ کیاہے۔
اس میں مزید لکھا گیا ہے کہ اس کے بعد درخواست کو منظوری کے لیے گجرات کی ریاستی حکومت کو بھیج دیا گیا تاکہ نیلامی کیے بغیر ایک خصوصی کیس کے تحت زمین کو 99 سال کی مدت کے لیے لیز پر دیا جائے۔ تاہم 9 جون 2014 کو اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ سے موصول ہونے والے جواب کے مطابق مذکورہ زمین آپ کو لیز پر دینے کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔ اس کے بارے میں آپ کو ایک خط کے ذریعے مطلع کیا گیا تھا۔تاہم، یہ بات سامنے آئی ہے کہ آپ نے میونسپلٹی کی مذکورہ اراضی پر تجاوزات کیے ہیں اور آپ کو اس کے ذریعے جلد از جلد تجاوزات کو ختم کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔
انتباہ دیتے ہوئے کہ دو ہفتوں کے بعد کارروائی کی جا سکتی ہے، اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین مستری نے کہا، “یہ مسئلہ ہمارے نوٹس میں آیا ہے۔ اسے بی جے پی کارپوریٹر وجے پوار نے بھی اٹھایا۔ ہم نے پہلے ہی یوسف پٹھان کو 6 جون کو نوٹس دیا تھا اور انہیں تقریباً دو ہفتے کا وقت بھی دیا تھا۔ پٹھان کے لیے یہ مناسب وقت ہے کہ وہ خود ہی تجاوزات کو ختم کر دیں۔ اگر انہوں نے نوٹس کی تعمیل نہیں کی تو ہم مزید کارروائی کریں گے۔
بھارت ایکسپریس۔