Bharat Express

Unified Pension Scheme: مودی حکومت کا بڑا فیصلہ،یو پی ایس کے ذر یعہ ایسے بدلیں گے سرکاری ملازمین کی زندگی

پی ایم مودی نے اس بارے میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا اور لکھا کہ ہمیں ان تمام سرکاری ملازمین پر فخر ہے جو ملک کی ترقی کے لیے سخت محنت کرتے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت مرکزی ملازمین کے لیے یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) لائی ہے۔ یہ اسکیم نئی پنشن اسکیم (NPS) کی جگہ لاگو کی جائے گی، حالانکہ ملازمین کے پاس NPS اور UPS کے درمیان اسکیم کا انتخاب کرنے کا اختیار بھی ہوگا۔ آج کابینہ کے اجلاس میں اس کی منظوری دی گئی۔

کابینہ کی میٹنگ سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے مرکزی ملازمین کے لیڈروں کے ساتھ اپنی رہائش گاہ پر میٹنگ کی۔ وزیر اعظم مودی نے سرکاری ملازمین کے لیے مشترکہ مشاورتی مشینری کے عملے کے وفد سے ملاقات کی۔ اس کے ساتھ ہی وزارت عملہ نے 21 اگست کو اس سے متعلق نوٹس جاری کیا تھا۔

پی ایم مودی نے یہ بات کہی۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) کی منظوری پر ایک پوسٹ کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ ہمیں ان تمام سرکاری ملازمین پر فخر ہے جو ملک کی ترقی کے لیے محنت کرتے ہیں۔ یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) ان ملازمین کے وقار اور مالی تحفظ کو یقینی بنائے گی۔ یہ قدم ان کی بہبود اور محفوظ مستقبل کے لیے ہماری حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

 

حکومت کی یہ نئی پنشن اسکیم یکم اپریل 2025 سے لاگو ہوگی۔ اس اسکیم کے تحت 10 سال سے سرکاری ملازمت میں کام کرنے والے ملازمین کو 10,000 روپے پنشن ملے گی۔ 25 سال کی سروس کے بعد مکمل پنشن دی جائے گی۔ اگر کوئی ملازم کام کے دوران فوت ہوجاتا ہے تو اس کی بیوی کو پنشن کا 60 فیصد ملے گا۔ 25 سال کی سروس مکمل کرنے والے ملازم کو ریٹائرمنٹ سے پہلے کے 12 ماہ کی اوسط تنخواہ کا کم از کم 50 فیصد بطور پنشن ملے گا۔

تمام NPS ملازمین کو UPS میں شامل ہونے کا اختیار ملے گا، اور حکومت اس کے بقایا جات ادا کرے گی۔ اس کے علاوہ 2004 سے ریٹائر ہونے والے ملازمین کو بھی اس سکیم کا فائدہ ملے گا۔ مرکزی حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر ریاستی حکومتیں چاہیں تو وہ بھی اس اسکیم کو نافذ کرسکتی ہیں۔

یونیفائیڈ پنشن اسکیم سے تقریباً 23 لاکھ مرکزی ملازمین مستفید ہوں گے۔ ان ملازمین کے پاس اب نئی پنشن اسکیم (NPS) اور یونیفائیڈ پنشن اسکیم کے درمیان انتخاب کرنے کا اختیار ہوگا۔

ریاستی حکومتوں کو یونیفائیڈ پنشن اسکیم کا انتخاب کرنے کا اختیار بھی دیا جائے گا۔ اگر ریاستی حکومتیں یو پی ایس کا انتخاب کرتی ہیں تو اس سے فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد تقریباً 90 لاکھ ہوگی۔ حکومت کے مطابق بقایا رقم پر 800 کروڑ روپے کے اضافی اخراجات آئیں گے۔ پہلے سال میں سالانہ لاگت میں تقریباً 6,250 کروڑ روپے کا اضافہ ہوگا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read