پی ایم نریندر مودی
Katchatheevu Island Controversy: پی ایم نریندر مودی نے اتوار کے روز کچاتھیوو جزیرہ سری لنکا کو دینے کے فیصلے پر کانگریس پارٹی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کی اندرا حکومت کے اس فیصلے سے ملک کی سالمیت اور مفادات کو گہرا دھچکا لگا۔ پی ایم مودی نے یہ ردعمل آر ٹی آئی کے انکشافات کے بعد سامنے آنے والی رپورٹ کے بعد دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 1974 میں اندرا گاندھی کی قیادت میں کانگریس کی حکومت نے کچاتھیوو جزیرہ سری لنکا کو دے دیا تھا۔
پی ایم مودی نے مزید کہا کہ کچاتھیوو جزیرے پر رپورٹ آنکھیں کھول دینے والی اور چونکا دینے والی ہے۔ کانگریس کے اس قدم سے ملک کی عوام ناراض ہے اور کانگریس پر کبھی بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے پی ایم نے لکھا کہ نئے حقائق بتاتے ہیں کہ کس طرح کانگریس نے کچاتھیوو جزیرہ سری لنکا کو بے رحمی سے حوالے کیا۔ ہر ہندوستانی اس سے ناراض ہے اور اب لوگوں کے ذہنوں میں یہ بات بیٹھ گئی ہے کہ وہ کانگریس پر کبھی بھروسہ نہیں کر سکتے۔ ہندوستان کی یکجہتی، سالمیت اور مفادات کو کمزور کرنا کانگریس کا طریقہ رہا ہے۔
وزیر داخلہ شاہ نے بنایا نشانہ
ان انکشافات کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی کانگریس کو نشانہ بنایا۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ کانگریس کے لیے دھیمی تالیاں! انہوں نے خود ہی جزیرہ چھوڑ دیا، اس کا انہیں کوئی افسوس نہیں تھا۔ کبھی کانگریس کا کوئی رکن پارلیمنٹ ملک کو تقسیم کرنے کی بات کرتا ہے تو کوئی ہندوستانی ثقافت کو بدنام کر رہا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ہندوستان کی سالمیت کے خلاف ہیں۔
کہاں واقع ہے کچاتھیوو جزیرہ؟
آپ کو بتاتے چلیں کہ کچاتھیوو جزیرہ وہ جگہ ہے جہاں تمل ناڈو کے رامیشورم ضلع میں رہنے والے ماہی گیر مچھلیاں پکڑنے جاتے ہیں۔ کیونکہ بھارتی پانیوں میں مچھلیاں معدوم ہو چکی ہیں۔ ماہی گیر جزیرے تک پہنچنے کے لیے بین الاقوامی سرحد عبور کرتے ہیں جس کے بعد سری لنکا کی بحریہ انھیں اپنی تحویل میں لے لیتی ہے۔ یہ جزیرہ ہندوستان کے جنوبی سرے پر بحر ہند میں واقع ہے۔ یہ رامیشورم اور سری لنکا کے درمیان واقع ہے۔ 285 ایکڑ پر پھیلا یہ جزیرہ 17ویں صدی میں مدورائی کے راجہ رامانند کی حکومت میں تھا۔
بھارت ایکسپریس۔