Mukhtar Ansari Death: سپریم کورٹ نے مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کو اپنے مرحوم والد کے لیے دعائیہ پروگرام میں شرکت کی اجازت دے دی ہے۔ 10 سے 12 جون تک عباس کو کاس گنج جیل سے لا کر غازی پور جیل میں رکھا جائے گا۔
جیل سے انہیں صبح 9 بجے سے شام 6 بجے تک تین دن تک پولیس کی تحویل میں رکھا جائے گا اور انہیں اپنے گھر جانے کی اجازت دی جائے گی۔ اس کے بعد 13 جون کو انہیں واپس کاس گنج جیل لایا جائے گا۔ عدالت نے کہا کہ عباس جیل سے باہر رہتے ہوئے نہ کوئی تقریر کریں گے اور نہ ہی میڈیا سے بات کریں گے۔
دراصل اس سال 28 مارچ کو دل کا دورہ پڑنے سے جان کی بازی ہارنے والے مختار انصاری کو غازی پور کے محمد آباد میں سپرد خاک کیا گیا۔ وہیں کئی سنگین مجرمانہ مقدمات میں ملزم عباس کاس گنج جیل میں بند ہیں۔
مختار انصاری کی علاج کے دوران ہوئی تھی موت
اتر پردیش کی باندہ جیل میں بند سابق ایم ایل اے مختار انصاری کی اچانک طبیعت خراب ہوئی تو جیل انتظامیہ انہیں رانی درگاوتی میڈیکل کالج لے آئی جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی گئی اور پھر انصاری کی موت ہوگئی۔
#SupremeCourt allows Abbas Ansari’s prayer to attend Private Prayers in memory of his Late Father Mukhtar Ansari to be held on June 10, 2024.
The court also allowed him to spend time with his family members from June 11-12, 2024. pic.twitter.com/lFHoDl6n4m
— Live Law (@LiveLawIndia) May 15, 2024
میڈیکل کالج نے بلیٹن میں کہا تھا، ’’مختار انصاری کو رات 8:25 بجے بے ہوشی کی حالت میں رانی درگاوتی میڈیکل کالج لایا گیا‘‘۔ نو ڈاکٹروں کی ٹیم نے انہیں فوری طور پر طبی امداد فراہم کی لیکن علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔
-بھارت ایکسپریس