Bharat Express

Coromandal Train Accident: بالاسور ریل حادثے کی جانچ کا معاملہ پہنچا سپریم کورٹ،”کوچ سسٹم”جلد نافذ کرنے کی اپیل

ویشال تیواری نام کے ایک وکیل نے معاملے کو لیکر ایک عرضی سپریم کورٹ میں دائر کردی ہے۔ اس عرضی میں حادثے سے بچانے والے ‘کوچ سسٹم’ کو جلد سے جلد لاگو کرنے کی مانگ کی ہے۔ ساتھ میں سابق جج کی صدارت میں جانچ کمیٹی بنانے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔

Odisha Train Accident: اوڈیسہ کے بالاسور میں پیش آئے ٹرین حادثے کی جانچ کا معاملہ اب سپریم کورٹ تک پہنچ گیا ہے ۔ ویشال تیواری نام کے ایک وکیل نے معاملے کو لیکر ایک عرضی سپریم کورٹ میں دائر کردی ہے۔ اس عرضی میں حادثے سے بچانے والے ‘کوچ سسٹم’ کو جلد سے جلد لاگو کرنے کی مانگ کی ہے۔ ساتھ میں سابق جج کی صدارت میں جانچ کمیٹی بنانے کی بھی درخواست کی گئی ہے تاکہ اس پورے معاملے میں حادثے کی جانچ غیرجانبدارانہ طور پر جلد سے جلد ہوسکے۔


ادھر مرکزی وزیرصحت منسوکھ منڈویا نے ٹرین حادثے پر تازہ اپ ڈیٹ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ حادثے میں قریب 1000 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں اور ان کاعلاج چل رہا ہے۔ قریب 100 سے زیادہ مریضوں کی حالت نازک بنی ہوئی ہے جنہیں خصوصی کیئر کی ضرورت ہے ،اسی چیز کو نظر میں رکھتے ہوئے دہلی ایمس ،لیڈی ہارڈنگ اسپتال اور آر ایم ایل اسپتال کے ماہر ڈاکٹروں کو جدید آلات اور معقول دواوں کے ساتھ یہاں بلایا گیا ہے۔ ہم نے اس سلسلے میں تفصیلی گفتگو کی ہے اور اس سلسلے میں ایک پلان بھی تیار کیا ہے۔ وہیں اب تک اس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 288 کو تجاوز کرچکی ہے۔

مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے حادثے کے اسباب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انٹرکالنگ میں تبدیلی کی وجہ سے یہ حادثہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثے کے پیچھے ذمہ دار لوگوں کی پہنچان بھی کرلی گئی ہے۔ جلد ہی جانچ کی رپورٹ سامنے آجائے گی۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی واضح کریا کہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے جو ‘کوچ’ کو لیکر کہا ہے وہ درست نہیں ہے ۔ اشونی ویشنو نے کہا کہ حادثے کا کوچ سے کسی بھی طرح کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

مرکزی وزیراشونی نے جیسے ہی حادثے کے ذمہ داروں کی پہنچان ہوجانے کی بات کہی کانگریس پارٹی نے فوراً سوال اٹھادیا ۔ کانگریس لیڈر سنجے نیروپم نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ ‘ وزیرصاحب کہہ رہے ہیں کہ حادثے کا سبب معلوم ہوگیا ہے ، کمشنر ریلوے سیفٹی نے جانچ پوری کرلی ہے، اتنی جلدی کیسے؟ ایسے میں یا تو رپورٹ کو منظرعام پر لائیں یا بنیادی وجہ بتادیں ۔ ہوا میں چھلـے نہ اڑائیں کیوں کہ یہ نیشنل ڈیزاسٹر ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read