امیش پال قتل کیس میں تحقیقاتی ایجنسیوں کو ملی بڑی کامیابی، واردات میں استعمال ہونے والی کریٹا کار کا مالک حراست میں
Umesh Pal Murder Case: بی ایس پی کے سابق ایم ایل اے راجو پال قتل کیس کے اہم گواہ امیش پال کے قتل کیس میں تفتیشی ایجنسیوں کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ پولیس نے واقعہ میں استعمال ہونے والی کریٹا کار کے مالک کو بہرائچ سے برآمد کر لیا ہے۔ اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ وہ سرحد پار کر کے نیپال بھاگنے کی تیاری کر رہا تھا۔ اس کا نام رخسار احمد عرف پنٹو بتایا جا رہا ہے۔ وہ ٹریول ایجنٹ ہے اور لوگوں کو گاڑیاں فراہم کرتا ہے۔ فی الحال پولیس نے اسے حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔
معلومات سامنے آئی ہیں کہ تحویل میں لیا گیا رخسار عرف پنٹو ٹریول ایجنٹ ہے۔ وہ گھر سے فون پر لوگوں کو کرائے پر گاڑیاں فراہم کرتا ہے۔ اس نے یہ کار تقریباً ایک سال قبل پریاگ راج میں بریانی سنٹر چلانے والے نفیس احمد سے خریدی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ بریانی سنٹر کے ڈائریکٹر نفیس احمد کا بھی دور کا رشتہ دار ہے۔ بریانی سنٹر سے بھی کچھ دن وابستہ رہے۔ وہ پریاگ راج کے جی ٹی بی نگر علاقے کے ای بلاک میں رہتا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق واقعہ کے بعد وہ گھر سے فرار ہوگیا تھا۔ رخسار نام کی وجہ سے پہلے یہ قیاس کیا جا رہا تھا کہ یہ کسی خاتون کا نام ہے۔ بتا دیں کہ اس معاملے میں بریانی سنٹر کے آپریٹر اور کریٹا کار کے اصل مالک نفیس احمد کو گزشتہ کئی دنوں سے تفتیشی ایجنسیوں نے اپنی تحویل میں لے رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Umesh Pal Murder Case: امیش پال قتل کیس :ایس ٹی ایف کا بڑا ایکشن، اسد اور غلام کو پناہ دینے والا پولیس کی گرفت میں
فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ شوٹروں کو گاڑی براہ راست ٹریول ایجنٹ رخسار نے فراہم کی تھی یا گاڑی کے پرانے مالک نفیس احمد کے ذریعے۔ حالانکہ پریاگ راج کے پولیس افسران ابھی تک رخسار کی گرفتاری کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ یہ اطلاعات بھی سامنے آ رہی ہیں کہ رخسار نیپال فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا جب کہ یہ خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں کہ قتل عام کو انجام دینے کے بعد دیگر شوٹر بھی نیپال فرار ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ امیش پال کا 24 فروری کو دن دیہاڑے قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد پورے یوپی میں ہلچل مچ گئی ہے۔ پریاگ راج پولیس کے ساتھ ساتھ ایس ٹی ایف بھی شوٹروں کی تلاش میں ہے لیکن قتل کے تین ہفتے بعد بھی گولی چلانے والے فرار ہیں اور پولیس خالی ہاتھ بیٹھی ہے۔ واضح رہے کہ اس قتل کیس میں مافیا عتیق احمد کا نام سازشی کے طور پر سامنے آیا ہے۔ اس معاملے میں ان کے ساتھ ان کی بیوی، بیٹے اور عتیق کے بھائی کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس