مارچ کلوزنگ کا اثر نہیں ! صرف بینک ہی نہیں، یہ دفاتر ہفتہ-اتوار کو کھلے رہیں گے
جہاں یہ ویک اینڈ بہت سے لوگوں کے لیے لمبا ویک اینڈ بن گیا ہے وہیں دوسری طرف کئی دفاتر میں چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ ہفتہ اور اتوار کو بند رہنے والے بہت سے دفاتر اس ہفتے کے آخر میں کھلے رہیں گے۔ ان میں بینک، ایل آئی سی، انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ وغیرہ شامل ہیں۔
یہ تمام بینک کھلے رہیں گے
اس ہفتے کے آخر میں جو دفاتر کھلے رہنے والے ہیں ان میں سب سے بینکوں کا نام ہے ۔ ریزرو بینک نے ایجنسی بینکنگ کرنے والے تمام بینکوں کو اس ہفتے کے آخر میں اپنی شاخیں کھولنے کو کہا ہے۔ جس کی وجہ سے آج اور کل تمام سرکاری بینکوں کے ساتھ تقریباً تمام نجی بینکوں کی شاخیں بھی کھلی رہیں گی۔ ایجنسی بینک وہ بینک ہیں جو سرکاری لین دین کو طے کرتے ہیں۔ ایجنسی بینکوں میں 12 سرکاری بینکوں سمیت کل 33 بینک شامل ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ سرکاری بینکوں جیسے ایس بی آئی، پی این بی، بینک آف بڑودہ اور نجی بینک جیسے ایچ ڈی ایف سی بینک، آئی سی آئی سی آئی بینک کی شاخیں آج اور کل تک کھلی رہیں گی۔
آر بی آئی کے یہ دفاتر
اس ہفتے کے آخر میں نہ صرف بینکوں کی شاخیں کھلیں گی بلکہ ریزرو بینک کے کئی دفاتر بھی کھلے رہیں گے۔ ریزرو بینک کے نوٹیفکیشن کے مطابق اس کے دفاتر جو سرکاری کام کاج میں ڈیل کرتے ہیں۔ ہفتہ اور اتوار کو بھی کھلے رہیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ ریزرو بینک کا ہیڈکوارٹر اور اس کے علاقائی دفاتر بھی آج اور کل کام کرنے والے ہیں۔
بینکوں میں ہوں گےیہ کام
آر بی آئی کے نوٹیفکیشن کے مطابق، بینک دونوں دنوں میں معمول کا کاروبار کریں گے اور عام اوقات کے مطابق کھلیں گے۔ عام الیکٹرانک لین دین دونوں دنوں کام کرے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ نیشنل الیکٹرانک فنڈز ٹرانسفر (NEFT) اور ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ (RTGS) دونوں 31 مارچ کی آدھی رات تک دستیاب ہوں گے۔ دونوں دن چیک کلیئرنگ سروسز بھی دستیاب ہوں گی۔
تمام انکم ٹیکس دفاتر
محکمہ انکم ٹیکس کے تمام دفاتر بھی اس ہفتے کے آخر میں کھلنے والے ہیں۔ محکمہ انکم ٹیکس نے اس سلسلے میں ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے اپنے تمام دفاتر کھولنے کی اطلاع دی ہے۔ 18 مارچ کو جاری کردہ حکم نامے کے مطابق ملک بھر میں محکمہ انکم ٹیکس کے دفاتر 29 مارچ، 30 مارچ اور 31 مارچ کو کھلے رہیں گے۔ دفتر موجودہ مالی سال کے زیر التوا کام کاموںکو تینوں دنوں میں نمٹانے کی کوشش کریں گے۔
یہی وجہ ہے کہ طویل ویک اینڈ خراب
یہ صورتحال رواں مالی سال کے اختتام یعنی مارچ کی کلوزنگ کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔ رواں مالی سال کل 31 مارچ کو ختم ہو رہا ہے۔ اس کے بعد نیا مالی سال 2024-25 یکم اپریل 2024 سے شروع ہوگا۔ ایسے میں بینکوں، محکمہ انکم ٹیکس اور انشورنس کمپنیوں پر پرانے مالیاتی سال کے کام کو نمٹانے کا دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ اس سے صارفین اور ٹیکس دہندگان کو زیر التواء کام مکمل کرنے کے لیے اضافی وقت بھی ملتا ہے۔ دوسری جانب بہت سے ملازمین کے لیے یہ ایک طویل ویک اینڈ بن گیا ہے۔ ہفتہ اور اتوار کی ہفتہ وار چھٹی سے پہلے جمعہ کو بھی گڈ فرائیڈے کی چھٹی ہوتی تھی۔
بھارت ایکسپریس