نئی دہلی، 29 مارچ۔ مسلم راشٹریہ منچ کے سرپرست اور سنگھ کے سینئر لیڈر اندریش کمار نے ملک کو عدم تشدد کے راستے پر لے کر اتحاد، سالمیت، خودمختاری اور ہم آہنگی کو بڑھانے پر زور دیا ہے۔ اندریش کمار نے تمام مذاہب کو ایک ساتھ چلنے اور ایک دوسرے کا احترام کرنے کا درس دیا۔ انہوں نے ملک کو اچھوت سے پاک، فسادات سے پاک، تشدد سے پاک اور بدعنوانی سے پاک بنانے کا عہد کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ ملک میں جمہوریت کے آنے والے تہوار پر سمجھداری سے کام لیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو اکسانے، لڑانے اور توڑنے والی قوتوں کو منہ توڑ جواب دیا جائے۔ ہمیں اپنے ووٹ کی قیمت رکھنا ہے۔ پیسے اور مذہب کی بنیاد پر بکنے یا تقسیم کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ قوم بالادست تھی، ہے اور رہے گی۔
موقع تھا نئی دہلی میں منعقدہ افطار پارٹی جس کا اہتمام مسلم راشٹریہ منچ کی خاتون سربراہ شالینی علی اور منچ کے ونگ ہندوستان فرسٹ ہندوستانی بیسٹ کے نیشنل کوآرڈینیٹر بلال الرحمان نے کیا تھا۔ افطار پارٹی میں سنگھ کے سینئر لیڈر اندریش کمار، امام تنظیم کے صدر امام عمر الیاسی، حضرت نظام الدین اولیاء کی درگاہ کے امین حضرت افسر نظامی، قومی تعلیمی کمیشن کے رکن شاہد اختر، قومی اقلیتی کمیشن کی رکن کماری شہزادی، راجستھان کے ایم ایل اے نوکشام چوہدری، چوہدری اور دیگر نے شرکت کی۔ پونچھ ایم ایل سی شہناز، انڈیا اسلامک سنٹر کے صدر سراج قریشی، طاہر اسماعیل، کینسر کے ماہر ماجد تلکوٹی، مسلم راشٹریہ منچ کے قومی میڈیا انچارج شاہد سعید اور کئی دیگر معززین موجود تھے۔
اندریش کمار نے کہا کہ ہولی کا تہوار رمضان کے مقدس مہینے کے وسط میں آیا۔ یہ تنوع کی علامت تھی۔ اور لوگوں نے اسے خوشی اور جوش و خروش سے منایا۔ مسلمانوں کی بڑی تعداد نے ہندو بھائیوں کے ساتھ رنگوں کا تہوار منایا۔ اب اگلی ایسٹر، چیترا نوراتری اور عید آئے گی۔ رمضان سے پہلے، شکتی کا عظیم تہوار، مہاشیو راتری پوری عقیدت اور شان و شوکت کے ساتھ منایا جاتا تھا۔ اور اب ان تمام تہواروں کے درمیان جمہوریت کا سب سے بڑا تہوار آنے والا ہے۔ جہاں ہم اپنے آنے والے کل کی تقدیر لکھتے ہیں۔ ایسے میں ہمیں بہت ہوشیار اور چوکنا رہنا ہوگا۔ معاشرے میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو دشمنی پھیلانا چاہتے ہیں۔ اہل وطن کو ایسی تنظیموں، جماعتوں اور برادریوں سے بچنا چاہیے۔ ہر ایک کو اپنے ضمیر کی بنیاد پر سوچنا اور سمجھنا چاہیے۔
اندریش کمار نے کہا کہ روس-یوکرین، اسرائیل-فلسطین، ترکی، مصر، ایران اور پاکستان… ایسے وقت میں جب دنیا کے کئی حصوں میں جنگیں ہو رہی ہیں۔ کوئی ملک دوسرے ملک پر حملہ کر رہا ہے۔ آبادی کا ایک بڑا طبقہ کہیں ایک دوسرے کے خون کا پیاسا ہے۔ دریں اثنا، ہندوستان جو ایک لازوال اور سیکولر ملک ہے، امن، آشتی، اتحاد، سالمیت، خودمختاری اور ہم آہنگی کو پیش کرکے دنیا کو محبت کا پیغام دے رہا ہے۔ یہاں کئی مذاہب کے لوگ ایک ساتھ رہتے ہیں۔ ہر کوئی اپنے اپنے مذاہب کی پیروی کرتا ہے اور ایک دوسرے کے مذاہب کا احترام کرتا ہے اور مختلف برادریوں کے عقیدے اور تہواروں کو ایک ساتھ مناتے اور گزارتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔